
امیر زادوں کے شوق ایک اور غریب کے جان لے گئے۔ ساہیوال کے علاقے فرنیچر بازار میں ٹینکی چوک کے قریب تیزرفتار گاڑیوں نے فوڈ پانڈا رائیڈر کو کچل ڈالا جس سے محنت کش نوجوان زندگی کے بازی ہار گیا۔
تفصیل کے مطابق عبداللہ نامی فوڈ پانڈا رائیڈر اپنے کام سے فراغت کے بعد گھر کی جانب جانے لگا کہ تب ہی تیز رفتاری سے آتی گاڑی نے اس ہٹ کیا۔ گاڑی اتنی تیز رفتاری میں تھی کہ عبداللہ دور پول سے جا کر ٹکرایا جس سے اس کی پسلیاں ٹوٹ کر پھیھپڑوں میں گھس گئیں۔ جبکہ جسم کے کئی اورمقامات پر بھی زخم آئے۔
عبداللہ کو ریسکیو 1122 کے ذریعے ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نوجوان دو گاڑیوں میں ریس لگا کر آرہے تھے اور کچھ دیر قبل بھی ان کی گاڑی سے ایک شخص ٹکراتے ہوئے مشکل سے بچا لیکن انہوں نے اپنا کام جاری رکھا اور یوں ایک نوجوان ان کے شوق کی نظر ہو گیا۔
مزید پڑھیں:شاعر احمد فرہاد کی زندگی ایک بار پھر خطرے میں
مقتول عبداللہ پیشے کے اعتبار سے فوڈ پانڈا رائیڈر تھا جبکہ اس کے ڈھائی سال کی بچی ہے۔
گاڑی چلانے والی نوجوانوں کی جانب سے غفلت سامنے آنے کے بعد مقتول کے اہلخانہ نے پوسٹ مارٹم کرا کے مقدمے کا اندراج کر دیا ہے۔ مقتول کے ورثاء کا کہنا ہے کہ انہیں اب قاتل پارٹی کی جانب سے پیسوں کا لالچ دے کر صلح کیلئے کہا جارہاہے۔
مقتول کے ورثاء کے مطابق ملزمان کو تھانے میں پروٹوکول مہیا کیا جارہا ہے جس میں انہیں حلوہ پوری کے ناشتے اور لسی مہیا کی جارہی ہے۔
مقتول کے ورثاء اور اہل علاقہ کا مطالبہ ہے کہ مجرمان کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے تا کہ آئندہ کوئی محنت کش امیر زادوں کے شوق کی نظر نہ ہو۔