اہم خبریں

جیل سے آکسفورڈ کا چانسلر بننے کا امیدوار، الیکشن کب اور کیسے ہوگا؟

بانی پی ٹی آئی عمران خان آکسفورڈ کا چانسلر بننے کیلئے انتخابی میدان میں آچکے ہیں۔ اگرچہ پاکستان میں وہ ایک سال سے قید میں ہیں اور انہیں کسی طور کا الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہے، تاہم عمران خان پر کیسز اور جیل میں ہونا ان کے آکسفورڈ چانسلر کے الیکشن میں بطور امیدوار ہونے پر کسی طور پر اثرانداز نہیں ہوسکتا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ عمران خان کسی برطانیہ کی یونیورسٹی کی چانسلر شپ کیلئے امیدوار ہیں۔ اس سے قبل 2005 سے 2014 تک عمران خان بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے بھی چانسلر رہ چکے ہیں۔
لیکن عمران خان کیلئے آکسفورڈ کا چانسلر ہونا بریڈ فورڈ کے چانسلر ہونے سے مختلف ہے۔ یہ ایک پرانا اور بڑا ادارہ ہے جس میں ان کا مقابلہ بھی سخت ہے۔ یہاں ان کے مقابلے میں سکاٹ لینڈ کی لیڈی ایلش ، سابق وزیر اعظم بورس جانسن اور تھریسامے بھی شامل ہیں۔
ذمہ داریوں کے حوالے سے بات کی جائے تو یہ ایک رسمی سا عہدہ ہے جس میں بظاہر کوئی انتظامی ذمہ داری تو نہیں ہوتی لیکن اہم تقریبات کی صدارت کرنا اور ان میں نمائندگی کرنا بھی ان کی ذمہ آتا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان جیل سے الیکشن لڑنے کو تیار

یوں تو پچھلے تمام اتنخابات بیلٹ پیپر کے ذریعے ہوتے رہے ہیں لیکن اب کی بار انتخابات مختلف انداز یعنی کہ آن لائن ووٹنگ کے ذریعے کرائے جائیں گے۔
ووٹنگ میں آکسفورڈ کے گریجویٹ، موجودہ سٹوڈنٹس اور تعلیمی عملہ ووٹ ڈالنے کا اہل ہو گا جس کی تعداد کم از کم ڈھائی لاکھ بتائی جارہی ہے۔ متعلقہ ووٹرز کو بذریعہ ای میل ووٹنگ کا لنک بھیجا جائے گا۔
اگر کوئی امیدوار 50 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا تو وہ آئندہ دس سال کیلئے آکسفورڈ کے چانسلر کے عہدے کا حقدار ٹھہرے گا۔ پاکستان میں صورتحال دلچسپ ہو سکتی ہے اگر عمران خان اس پوزیشن کو جیتنے میں کامیاب ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button