
گزشتہ چند روز سے پاکستان میں جاری طلباء تحریک سے متعلق قیاس آرائیوں پر پہلی ڈویلپمنٹ دیکھنے کو ملی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سٹوڈنٹ ونگ نے پاکستان میں طلباء تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ تحریک کے مقاصد، شیڈول اور تیاریوں سے متعلق تفصیلی معلومات بھی سامنے آ گئی ہیں۔
طلباء تحریک کا اعلان:
پاکستان تحریک انصاف کے سٹوڈنٹ ونگ انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن کے رہنما امجد علی شاہ نے پاکستان میں بھی طلباء تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ ستمبر کے مڈ میں یونیورسٹیز میں آئین بحال کرو تحریک شروع کرنی ہو گی۔ طلباء تیار رہیں۔
انہوں نے لکھا کہ پاکستان نے اگر ترقی کرنی ہے تو آئین کو مکمل طور پے نافذالعمل کرنا ہو گا۔ آدھا تیتر آدھا بٹیر والی کہانی نہیں چل سکتی اور اس سلسلے میں سٹوڈنٹس کونسلز، یونینز اور طلباء تنظیموں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
تحریک کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے سٹوڈنگ ونگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ انشاءاللہ اسلام آباد سے اس تحریک کا آغاز ہو گا اور اس کو پورے ملک میں پھیلائیں گے۔
امجد علی شاہ کی پوسٹ کو ریٹویٹ کرتے ہوئے نجی نیوز چینل سے وابستہ نوجوان صحافی عبید بھٹی نے لکھا کہ پاکستان کے طلباء اگر اس طرح کی سیاسی و سماجی تحریک کی طرف آ جائیں تو اس سے بڑی تبدیلی اور انقلاب کوئی نہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل آج کل افیئرز، ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا اسٹیٹس سے آگے نکل ہی نہیں پارہی، لاکھوں نوجوان ان فضولیات میں انرجی برباد کررہے ہیں۔
نوجوان نسل کو تعمیری کاموں میں لگا دینا ملک و قوم کی سب سے بڑی خدمت ہوگی اور آئین کی بحالی کیلیے تحریک قومی خدمت ہوگی۔ اگر آپ اس کام کا بیڑا اٹھا رہے ہیں تو میری دعائیں آپکے ساتھ ہیں۔
مزید پڑھیں:ستمبر تک عمران خان نہ چھوٹے تو پی ٹی آئی کیا فیصلہ کن قدم اٹھائے گی
انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے کنوینئر عامر شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ اب وقت آن پہنچا ہے کہ اس ملک کے طلباء کو ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا کردار کر ادا کرنا ہوگا اور آئین بحال کرو تحریک شروع کرنی ہوگی۔
کیا پاکستان میں طلباء تحریک چلانا ممکن ہے؟
طلباء تحریک کا اعلان تو کر دیا گیا لیکن دیکھنا ہو گا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سٹوڈنٹ ونگ کو ایسی تحریک چلانے کی اجازت ملے گی یا نہیں۔
کیونکہ ایک ایسے وقت میں کہ جب پی ٹی کے سرکردہ لیڈر عدالتوں کے پیچھے چھپ کر جلسے کرنے کی حکمت عملی بنا رہے ہیں ویسے میں پڑوسی ملک کی مثال ہوتے ہوئے شاید حکومت کیلئے طلباء تحریک کی اجازت دینا مشکل ہو گا۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں حسینہ حکومت کو طلباء تحریک کے نتیجے میں گرائے جانے کے بعد سے پاکستان میں بھی طلباء تحریک کی قیاس آرائیاں چل نکلی ہیں۔
تاہم پاکستان میں حالات مختلف ہونے کی وجہ سے یہ تحریک فی الحال چلتی یا کامیاب ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔