
شیئرز کی قیمت میں 650 فیصد اضافہ ، وہ بھی صرف ایک سال کے عرصے میں اور کمپنی کا نام ہے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن یعنی کہ پی آئی اے۔ جی بالکل وہی ایئر لائن جو اس وقت شدید خسارے میں ہے اور خسارے کا یہ عالم ہے کہ حکومت اس اثاثے کو پہلا مناسب گاہگ ملتے ہی نجکاری کرنے کی سوچ لئے بیٹھی ہے۔ ایسے میں خسارے میں چلنے والی قومی ایئر لائن کے شیئرز کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستانی تاریخ میں پہلی بار پی آئی اے کے ایک شیئر کی قیمت 31.54روپے تک پہنچ گئی تھی۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینچ کےمطابق گزشتہ 1 سال کے عرصے میں یہ650 گنا کا اضافہ ہے جو پی آئی اے کے ایک شیئر میں ہوا ہے۔ اس سے پہلے قومی ایئرلائن کے شیئرز کی سب سے زیادہ قیمت 2 فروری 2004 کو دیکھنے کو آئی تھی جب پی آئی اے کے ایک شیئر کی قیمیت 25 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: پاکستان فلسطینی طلبہ کیلئے کیا قابل تعریف اقدامات کر رہا ہے؟
شیئرز میں یہ حالیہ اضافہ نگران وفاقی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرط پر اس ادارے کی نجکاری کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے۔ جس کے بعد اب سرمایہ کار پی آئی اے کے شیئرز میں دلچسپی لے رہے ہیں۔نگران وفاقی حکومت نے پی آئی کی نجکاری کو آسان بنانے کیلئے پی آئی اے کے ذمہ وجب الادا تقریباً 825 ارب روپے کے قرضوں کا بڑا حصہ ایک نئی کمپنی کو منتقل کر دیا ہے۔
پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے نام سے بننے والی یہ کمپنی تقریباً 650 ارب روپے کے قرضوں کی ادائیگی کرے گی۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہےکہ ان حکومتی اقدامات کی وجہ سے پی آئی اے کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے اور اب سرمایہ کار اس خسارے میں چلنے والے قومی ادارے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ یوں یہ کمپنی تاریخ کی سب سے زیادہ قیمت پر ٹریڈ کرنے لگی ہے۔