اہم خبریںپاکستانسیاست

کیا بشریٰ بی بی اب پی ٹی آئی کے سیاسی معاملات ٹیک اوور کر لیں گی؟

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی ان دنوں جیل سے رہائی کے بعد پشاور میں مقیم ہیں۔ وہ جمعرات کو جیل سے نکلنے کے بعد پہلے بنی گالہ اور پھر وہاں سے پشاور روانہ ہو گئیں۔
ان کا پشاور منتقل ہونا کوئی غیرمعمولی بات نہیں تھی کیونکہ لاہور زمان پارک یا اسلام آباد بنی گالا رہنا ان کیلئے محفوظ نہ تھا۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کو ڈر تھا کہ انہیں ہاؤس اریسٹ کیا جاسکتا ہے یا ان کی نقل و حرکت محدود کی جاسکتی ہے۔
خیبرپختونخوا روانگی کی حد تک تو خبر غیر معمولی نہیں تھی لیکن پھر اچانک سوشل میڈیا اور مین سٹریم میڈیا پر خبر گردش کرنے لگی کہ بشری بی بی نے پارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ بشری بی بی شبلی فراز ، علی امین گنڈاپور کے ہمراہ سیاسی معاملات دیکھیں گی۔
تاہم پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ بشریٰ بی بی کا کردارگھریلو خاتون کا ہی رے گا اور ان کا خیبرپختونخوا منتقل ہونا صرف اسلئے تھا کہ حکومت رات پھر کوئی شب خون نہ ماردے۔

مزید پڑھیں:عمران خان کی رہائی کیلئے انٹرنیشنل سطح پر بڑا قدم، امریکا بول اٹھا

انہوں نے اس تاثر کی نفی کی کہ بشریٰ عمران سیاسی معاملات دیکھیں گی۔ کچھ اس طرز کی بات لطیف کھوسہ نے بھی کہی جہاں انہوں نے ان افواہوں کی تردید کی کہ ابھی وہ معاملات دیکھ رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ بشریٰ بی بی آگے چل کر پی ٹی آئی کے معاملات کو لیڈ کر سکتی ہیں۔
لطیف کھوسہ کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ بشریٰ بی بی یا علیمہ خان کو اختیار دیں۔
لیکن پی ٹی آئی کے مخالفین اور چند سیاسی تجزیہ نگار اس بات کے قائل ہیں کہ پچھلے دور حکومت میں وہ سیاسی معاملات میں مداخلت کرتی رہی ہیں اور ماضی میں عثمان بزدار کی تعیناتی اور اب علی امین گنڈا پور کی تعیناتی میں انکی رائے شامل ہے۔
اس کے برعکس عمران خان خود بھی بشریٰ بی بی کو گھریلو خاتون کہتے ہوئے اس تاثر کو زائل کرتے نظر آتے ہیں کہ انکی اہلیہ کا کوئی سیاسی کردار ہے۔اس کے علاوہ بشریٰ بی بی کا سیاسی معاملات دیکھنا بھی عمران خان کی اجازت سے مشروط ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button