اہم خبریں

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت آزاد کشمیر کے درمیان معاہدہ

آزاد جموں کشمیر میں‌جاری عوامی احتجاج بالاآخر رنگ لے آیا ہے اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور آزاد کشمیر حکومت کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔ معاہدے کے تحت حکومت احتجاج سے متعلق متنازع آرڈیننس واپس لینے کے ساتھ ساتھ کئی اور شرائط پر بھی راضی ہوگئی ہے جو کہ درج ذیل ہیں:

-50 ایف آئی آرز کے علاوہ باقی ایف آئی آرز تحت ضابطہ 90 دن کے اندرڈ سپوزل کی جائیں گی۔
-بر طرف ملازم صہیب عارف کی بحالی اندر سات یوم ہوگی ۔
-اظہر شہید کے بھائی کی مستقل سرکاری ملازمت اندر 07 یوم کی جائے گی۔
-04 زخمیوں کو فی کس 10 لاکھ روپے معاوضہ کی ادائیگی اندر 07 یوم کی جائے گی۔
-منگلا ڈیم اپ ریزنگ کے دوران جو مکانات ڈیم کی حدود کے اندر آگئے ہیں ان کے میٹر کنکشن ختم کر کے اندر ایک ماہ بلات
کو ختم کیا جائے گا۔
-آزاد تین ڈیم کی وجہ سے متاثرہ آزاد پتن تا سون سڑک کی بذریعہ پنجاب حکومت بحالی اور آزاد چنین تا سون ( حدود ضلع سدھنوتی ) سڑک کی فزیبلئی آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل کی جائے گی۔
-بجلی میٹرز کی آئندہ مالی سال میں بذریعہ E-Tendering خریداری کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:‌پاکستانی فری لانسرز کو پی ٹی اے کا بڑا تحفہ

-آٹا کی کوالٹی کو بہتر کیا جائے گا اور آبادی کے تناسب سے ایلوکیشن پوری کی جائے ۔
-بلدیاتی نمائندگان کو اختیارات اور فنڈ ز جاری کیے جائیں گے۔
– طلباء یونین کے انتخابات کے حوالے سے ضابطہ اخلاق طے کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی۔
– جوائٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی طرف سے جو چارٹر آف ڈیمانڈ آج دیا گیا ہے ( لف ہذا ہے) اس پر 06 ماہ میں بذریعہ گفت و
شنید عملدرآمد ہوگا اور اس چارٹر آف ڈیمانڈ میں مزید کوئی ردو بدل نہیں ہو گا۔
– جوائٹ عوامی ایکشن کمیٹی 23 جنوری 2025 کی لانگ مارچ کال واپس لینے کا اعلان کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button