رتن ٹاٹا ؛ بھارتی صنعت کا اہم ستون گر گیا

بھارت کے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا کی آخری رسومات جمعرات کو ممبئی میں ادا کی گئیں، جہاں ہزاروں افراد نے انہیں الوداع کہا۔ 86 سال کی عمر میں بدھ کے روز انتقال کرنے والے رتن ٹاٹا کو "بھارتی صنعت کا عظیم ستون” قرار دیا گیا۔
رتن ٹاٹا، جنہوں نے ٹاٹا گروپ کو ایک عالمی سطح کی کاروباری سلطنت میں تبدیل کیا، کا تابوت بھارتی پرچم میں لپٹا ہوا تھا اور ان کے اعزاز میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ جلوس کے ساتھ بینڈ، بگل اور ڈھول بجتے رہے، اور ممبئی میں جمعرات کو سوگ کا دن قرار دیا گیا۔ ان کی آخری رسومات دوپہر کو ادا کی گئیں۔
بھارت کے معروف اخبار دی ہندو نے انہیں اپنے صفحۂ اول پر "بھارتی صنعت کا عظیم ستون” قرار دیا، جبکہ ہندوستان ٹائمز نے لکھا: "بھارت نے اپنا قیمتی اثاثہ کھو دیا ہے۔”
ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی نے رتن ٹاٹا کی موت کو "بھارتی صنعت اور ٹاٹا گروپ کے لیے بڑا نقصان” قرار دیا اور کہا کہ ان کا جانا ہر بھارت کے لیے ایک صدمہ ہے۔
رتن ٹاٹا 1937 میں ممبئی میں ایک پارسی خاندان میں پیدا ہوئے، جنہوں نے برطانوی دور میں ممبئی کے کاروباری میدان میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی زندگی کا سفر ایک معمار بننے کے خواب کے ساتھ شروع ہوا تھا، جب انہوں نے نیویارک کی کارنل یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔
مزید پڑھیں:پاکستانی نژاد برطانوی سوشل ورکر جنید علی کوفلاحی کاموں میں نئی رکاوٹ
رتن ٹاٹا کی دادی کی درخواست پر وہ 1962 میں بھارت واپس آئے اور خاندانی کاروبار میں شامل ہوئے۔ انہوں نے اپنے کام کا آغاز ایک فیکٹری میں مزدور کے طور پر کیا اور تربیت حاصل کرنے کے دوران ہاسٹل میں قیام کیا۔
1991 میں، انہوں نے ٹاٹا گروپ کی قیادت سنبھالی، جب بھارت نے اپنی معیشت میں آزاد منڈی کے انقلابی اصلاحات متعارف کروائیں۔ ان کے 21 سالہ دور میں، ٹاٹا گروپ نے عالمی سطح پر اپنے قدم جمائے اور مختلف شعبوں میں کامیابیاں حاصل کیں۔
2008 میں برطانیہ کی نقصان زدہ کار ساز کمپنیاں، جیگوار اور لینڈ روور کی خریداری کے بعد، ٹاٹا نے انہیں کامیابی سے منافع بخش بنایا اور اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو ثابت کیا۔
ٹاٹا گروپ نے رتن ٹاٹا کی فلاحی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی فلاحی سرگرمیوں نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنایا۔ تعلیم سے صحت کے شعبے تک، ان کی خدمات نسلوں تک یاد رکھی جائیں گی۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رتن ٹاٹا کو دور اندیش کاروباری رہنما، ہمدرد انسان، اور غیر معمولی شخصیت قرار دیا اور ان کی قیادت کو بھارت کے قدیم اور معزز کاروباری گھرانے کے لیے مستحکم قرار دیا۔