
19 مئی کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ڈرون حملے کے نتیجے میں معصوم بچوں کی شہادت پر ملک بھر میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
اس حوالے سے گزشتہ روز پاک فوج کے ترجمان آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا۔
بیان میں واقعہ میں انسانی جانوں کے افسوسناک ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ افسوس کے اظہار کے ساتھ اس واقعہ کو سیکورٹی فورسز سے جوڑنے کے الزامات کی سختی سے تردیر کرتے ہوئے آئی ایس پی آر نے اسے بے بنیاد اور ڈس انفارمیشن پر مبنی قرار دے دیا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ کارروائی بھارتی سپانسرڈ فتنہ الخوارج کی جانب سے کی گئی۔
اس افسوسناک واقعہ پر حکومتی بے حسی کے ساتھ چند صحافتی بددیانتی کی مثالیں بھی دیکھنے کو ملیں۔
اقرار الحسن کا عمران خان سے مطالبہ:
مشہور تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن نے اس واقعہ کو بھی سیاست کی نظر کر دیا۔ انہوں نے عمران خان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے الزامات کی بھر مار کر دی۔
اپنے پیغام میں اقرار الحسن نے لکھا کہ ” کل عمران خان صاحب سے ملاقات کے بعد وکلاء نے باہر آ کر خان صاحب کا پیغام بھی سنایا، آج خان صاحب کے اکاؤنٹ سے ٹوئیٹ بھی کی گئی لیکن وزیرستان کے شہید بچوں کا کہیں کوئی ذکر نہیں۔”
اقرار الحسن نے لکھا کہ ” اس لئے کہ اب اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی امید ہے۔ میں اسی لیے کہتا ہوں پی ٹی آئی کی سیاست کا کوئی اصول نہیں۔ یہ لاشوں کو محض اپنی سیاست کے لیے استعمال کرتے ہیں۔”
عمران خان کا ٹویٹ آگیا:
آج عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے اس واقعہ پر ٹویٹ آ گیا۔
عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ ” مجھے آج خیبرپختونخوا کے علاقوں میں کیے گئے ڈرون اٹیکس کے حوالے سے تفصیلات پتہ چلیں۔ میں ڈرون حملوں میں معصوم پاکستانی شہریوں کی شہادت پر نہایت رنجیدہ ہوں اور اسکی شدید مذمت کرتا ہوں ۔”
مزید پڑھیں: انڈین ڈرون اڈیالہ جیل پر؛ جنید اکبر کا ہنگامی بیان جاری
بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ : میں خیبر پختونخوا حکومت کو ہدایت کرتا ہوں کہ وفاقی حکومت کو احتجاج ریکارڈ کروائیں اور ان ڈرون حملوں کو فوری طور پر رکوائیں۔
ڈرون حملوں میں معصوم شہریوں کی ہلاکت سے دہشتگردی کم نہیں ہوتی بلکہ مزید بڑھتی ہے۔ ماری کئی سالوں کی جدوجہد کے بعد پاکستان میں امریکی ڈرون حملے رکے تھے- اگر آپ دہشتگردی کے خلاف ہیں تو اپنے ہی لوگوں کے گھروں پر بم مت گرائیں۔
عمران خان کا ٹویٹ سامنے آنے کے بعد بھی اقرار الحسن باز نہ آئے:
عمران خان کے ٹویٹ کے بعد بھی اقرار الحسن باز نہ آئے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ” میری جگہ پی ٹی آئی والے ہوتے تو بغلیں بجاتے کہ دیکھیں ہمارے ٹوئیٹ کے پریشر کی وجہ سے خان صاحب کا اکاؤنٹ چلانے والوں کو مجبوراً ٹوئیٹ کرنا پڑی ورنہ تو وکلاء سے ملاقات کل ہوئی تھی، ٹوئیٹ بھی کل ہونی چاہیے تھے۔ لیکن میں ایسا نہیں کہوں گا۔
عمران خان کا ڈرون حملوں کے متعلق مؤقف:
عمران خان ہمیشہ سے ڈرون حملوں کے خلاف رہے ہیں اور انہوں نے اپنے دورِ حکومت میں اس بات کو ممکن بنایا کہ کوئی ڈرون حملہ نہ کر پائے۔
عمران خان اس وقت جیل میں ہیں تو ان کا ایکس اکاؤنٹ ان کی ٹیم ممبر چلاتے ہیں۔
آج جب عمران خان کے اکاؤنٹ سے اس بات کا ٹویٹ جاری کیا گیا تو اس میں تاریخ 21 مئی بروز بدھ کی درج تھی۔
جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان نے کل ہی یہ بیان جاری کیا تھا۔
دوسری طرف صحافی اقرار الحسن کی جانب سے دوسری سیاسی جماعتوں کے گھومتے پھرتے سربراہان سے مطالبہ سامنے نہ آیا لیکن جیل میں قید عمران خان سے مطالبہ سامنے آگیا۔ قوم کے بچوں کو سیاست و صحافت کی نظر کرنا پرلے درجے کی جہالت ہے۔