اہم خبریںپاکستانمعیشت

آئی ایم ایف وفد ماحولیاتی مالی مذاکرات کے لیے پاکستان پہنچ گیا

آئی ایم ایف کا وفد ماحولیاتی مالی پر مذاکرات کے سلسلے میں پاکستان پہنچ گیا ہے، جس سے پاکستان کو امید ہے کہ اس پروگرام کے تحت ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر تک کا رعایتی قرض مل سکتا ہے۔ یہ مذاکرات 25 ویں نئے قرض پروگرام کا حصہ ہیں، جہاں آئی ایم ایف کے وفد وفاقی اور صوبائی حکام کے ساتھ مختلف مالی اور ماحولیاتی امور پر بات چیت کریں گے۔

ان مذاکرات میں گرین بجٹنگ، کلائمیٹ اسپینڈنگ کی نگرانی، اور اس پر رپورٹنگ کے نظام کو بہتر بنانے پر غور کیا جائے گا۔ حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی دی ہے، جس سلسلے میں آئی ایم ایف اپنی سفارشات پیش کرے گا۔

مذاکرات میں ابتدائی مالی مسودے پر بھی بات چیت ہوگی، جبکہ یہ عمل 24 سے 28 فروری تک جاری رہے گا، جس میں قومی اور صوبائی سطح پر گفتگو کی جائے گی۔اس ملاقات میں ماحولیاتی منصوبوں کے لیے مالی وسائل، الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ، حکومتی سبسڈی اور ماحولیاتی تحفظ کے دیگر اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کا وفد حکومت کو گرین بجٹ کو مزید مؤثر بنانے کے لیے مختلف تجاویز بھی فراہم کرے گا ۔

:مزید پڑھیں

پاکستان نے آئی ایم ایف کے مطالبات تسلیم کر لیے

آج منعقد ہونے والے اجلاس میں خصوصاََ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے کیے گئے حکومتی اقدامات پر بات کی جائے گی، جہاں وفاقی اور صوبائی نمائندے اپنی بریفنگ پیش کریں گے۔ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستان کو اس معاہدے کے تحت ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر تک کا رعایتی قرض ملنے کا امکان ہے، جو ماحولیاتی منصوبوں میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بات واضح رہے کہ پاکستان کو دو سال قبل شدید موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں کے باعث تقریباً 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا تھا، اور اس نئے قرض معاہدے کا مقصد ہی ایسے منصوبوں میں معاونت فراہم کرنا ہے جو مستقبل میں ماحولیاتی نقصانات سے بچاؤ کا ذریعہ بن سکیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button