
امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد علی شیخانی نے عید کے دن ڈکیتی میں المناک طور پر اپنی جان سے ہاتھ دھونے والے نوجوان تراب زیدی کے غمزدہ خاندان کیلئے بھاری رقم امداد کے طور پر بھجوا دی۔ علی شیخانی نے مشہور سوشل ورکر ظفر عباس کے ذریعے غمزدہ خاندان کو 1.5 کروڑ روپے کی امداد بھجوائی۔ ظفر عباس نے مطلوبہ رقم متاثرہ خاندان تک پہنچائی اور علی شیخانی کی کامیابی کیلئے دعا کرائی۔
یاد رہے کہ عید کے روز ایک ڈکیتی پر مزاحمت کے دوران گلشن اقبال چورنگی کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تراب زیدی نامی شہری جاں بحق ہو گیا تھا۔ تراب تین بچوں کا باپ ، والدین کا اکلوتا بیٹا، اور گھر کا اکیلا کفیل تھا۔ اس کی یوں ناگہانی موت نے خاندان کو خون کے آنسو رولا دیا تھا۔
اس سے قبل تراب زیدی کے والد کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ 3 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور اسکے تین بچے بھی ہیں۔ سب سے چھوٹا بچہ 6 ماہ کا ہے۔ باپ کا کہنا تھا کہ وہ ریٹائرڈ بزرگ انسان ہیں اور اس عمر میں کچھ نہیں کر سکتے لہذا وزیر اعلیٰ سندھ کچھ کریں۔ گورنر سندھ نے اعلان کیا تھا کہ زندگی بھر ان کی فیملی کی رہائش کا رینٹ وہ برداشت کریںگے ۔
مزید پڑھیں: نوشکی واقعہ کے عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟
تاہم اب علی شیخانی نے فراخدلی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کیلئے راحت کا سامان پیدا کر دیا ہے اور ایک خطیر رقم مہیا کر دی ہے تاکہ متاثرہ خاندان اپنی چھت کا بندوبست کر سکے۔ اس سے قبل سماجی رہنما طفر عباس کی چاند رات کی بھی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ رات گئے علی شیخانی کی جانب سے آئی امداد کو رات کے آخری پہر ضرورت مندوں میں تقسیم کرتے نظر آئے۔
کراچی میں سٹریٹ کرائمز کی تعداد دن بدن بڑھتی جارہی ہے تاہم اب تک سندھ حکومت اس پر کوئی واضح حکمت عملی نہیں بنا سکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال کے ابتدائی چند ماہ میں 60 افراد ڈکیتی میں مزاحمت پر قتل کئے جا چکے ہیں۔
2 Comments