پاکستانجرم و سزا

افطار کے وقت کوئٹہ کی مسجد میں دھماکہ

کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک کے ذیلی علاقے کتیر کی ایک مسجد میں افطار کے وقت ہونے والے دھماکے میں ایک پولیس اہلکار کے شہید ہونے اور 5 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ایس ایس پی آپریشن جواد طارق کا کہنا تھا کہ افطار کی وقت مسجد میں دھماکہ ہوا تاہم دھماکے کی نوعیت بارے ابھی کچھ بتایا نہیں جا سکتا۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کے ایگل فورس کے جوان حملے کا نشانہ بنے۔ ابتدائی طور پر 13 افراد زخمی ہوئے تاہم بعدازاں ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔ شہید اہلکار کی شناخت محمد انور کاکڑ کے نام سے ہوئی ہے۔ دھماکے کے فوراً بعد ہی بم ڈسپوزل سکواڈ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ کو پہنچ گئے تاہم اب تک دھماکے کی نوعیت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔
یاد رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں بلوچستان میں یہ دوسرا بڑا دھماکہ ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کو جدید اسلحہ کون کونسے ممالک مہیا کرتے ہیں؟

مسجد میں دھماکہ ہونے سے قبل گزشتہ روز خضدار کے تجارتی مرکز میں دھماکے سے دو افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ پانچ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات تھیں۔ دھماکوں کے علاوہ بلوچستان میں اہلکاروں کے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پاک افغان سرحد سے ملحقہ علاقے چمن میں نامعلوم افراد کے فائرنگ سے ایک اہلکار شہید ہوگئے جبکہ دوسرے اہلکار شدید زخمی ہیں۔ دونوں اہلکار افطار کیلئے سامان لینے کے بعد ایف سی چوکی کی جانب واپس جا رہے تھی جب راستے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک اہلکار کو شہید کر دیا۔
واقعہ کے بعد سے لیویز اہلکاروں نے حرکت میں آتے ہوئے علاقے کو سیل کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں بھی اہل بلوچستان کی مشکلات کم نہ ہوئی اورشہر اس مبارک مہینے بھی دہشتگردی سے متاثر رہا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button