آپ کا کاسمیٹک سرجن مستند ہے یا عطائی؟ کیسے معلوم کریں

خوبصورت دکھنے کی کوشش میں کئی لوگ جن میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے، کاسمیٹک سرجری کا سہارا لیتے ہیں۔ آپ نے اپنے جاننے والوں میں یا کسی اداکارہ کا ایسا کیس ضرور دیکھا ہوگا جس میں انہوں نے اپنے چہرے پر سرجری کرانے کے بعد جب سوشل میڈیا پر اپنی تصویر اپلوڈ کی تو لوگ ہکا بکا رہ گئے اور تبصرہ ہونے لگا کہ وہ اس سے پہلے زیادہ خوبصورت تھیں اور انہوں نے اپنا چہرہ خراب کر لیا ہے۔
ایسے واقعات کی بڑی وجہ مستند کاسمیٹک سرجن سے مشورہ نہ کرنا ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر کوئی عطائی تین چار اچھی مشینیں لے کر اچھا سا کلینک کھول لے تو ہم اسے اپنا جسم کاسیمٹک یا استھیٹک سرجری کے سپرد نہیں کردینا چاہیے۔
کاسیمٹک یا استھیٹک سرجری کیلئے زیادہ محتاط ہونا اس لیئے ضروری ہے کہ اس میں جسم کے ظاہری حصے پر کام ہوتا ہے اور بالخصوص چہرے پر۔ اس لیئے یہاں غلطی کی گنجائش نہیں ہوتی۔
اس سرجری میں اس لئے بھی محتاط ہونا ضروری ہے کیونکہ بعض اوقات وقتی طور پر ہم فرق محسوس کرتے ہیں لیکن جوں جوں وقت گزرتا جاتا ہے تو چند ماہ کے بعد کسی عطائی سے کرائی گئی سرجری کے برے اثرات سامنے آنا شروع ہو جاتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو سب سے زیادہ موصول ہونی والی شکایات میں گائنی اور پلاسٹک سرجن کے خلاف شکایات ہیں اور پلاسٹک سرجری کی برانچ کاسمیٹک اس میں سب سے زیادہ شکایات کی وجہ ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی سب سے بڑی یونیورسٹی میں زیر زمین پانی ختم ہو گیا
ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ پی ایم ڈی سی ایک ریگولیٹری اتھارٹی ہے۔ اگر آپ کو خدانخواستہ کسی ایسے ڈاکٹر سے غلط سرجری ہوگئی ہے تو اس کا صرف لائسنس کینسل ہوسکتا ہے، حتمی کارروائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمے ہے جواس طرف کم ہی دھیان دیتے ہیں۔
اس لیئے ڈاکٹرمستند ہے یا نہیں اس پر ساری ریسرچ آپ کی اپنی ہے۔ پہلے یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ایک عام ڈاکٹر یا سکن سپیشلسٹ اور مستند کاسمیٹک ڈاکٹر میں کافی فرق ہے۔ ڈاکٹر کا تجربہ چیک کرنے کیلئے آپ پی ایم ڈی سی کی ویب سائٹ پر جائیں وہاں ڈاکٹرکا نام درج کریں اور معلوم کریں کہ کیا ان کی ڈگری واقعتاً کاسمیٹک میں ہے یا نہیں۔ اس کے علاوہ ترجیح یہ بھی ہونی چاہیے کہ وہ ڈاکٹر کسی ٹیچنگ ہسپتال میں اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں یا نہیں۔ اس شعبے کے نومولود ڈاکٹرز بھی کسی عطائی سے کم نہیں ہوتے۔
ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ عموماً ہم سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو دیکھ کر ان جیسا بننے کی کوشش میں جلد خراب کرا بیٹھتے۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ یہ ایک نفسیاتی عمل ہو سکتا ہے اس لئے کوئی بھی کاسمیٹک علاج کرانے سے پہلے نفسیاتی سطح پر ضرور چیک کر لیں کہ کیا یہ آپکی ضرورت ہے بھی یا فقط وقتی جوش ہے۔