متفرق

پاکستان میں یہ کیسی آگ ہے، بے زبان جانور زندہ جل رہےہیں

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں لگی دہشت گردی کے آگ نے انسانوں کے بعد اب جانوروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں مویشی منڈی میں آگ لگنے سے لقمہ اجل بننے والے بے زبان جانوروں کی لاشیں دیکھ کر دل بہت بوجھل ہے اور سوال اٹھ رہا ہے کہ یہ کیسی آگ ہے جس میں بے زبان جانور جل رہے ہیں۔
کہیں کہا جارہا ہے کہ دہشت گردوں کی سیکورٹی فورسز سے لڑائی کے دوران کہیں آگ بھڑک اٹھی، کہیں مارٹر گولہ برسنے کی خبریں ہیں جبکہ ایک مدھم آواز ڈرون حملوں کی بھی ہے۔
تاہم میر علی میں لگنے والی اس آگ کی وجہ کوئی بھی ہو، مویشی مںڈی میں جلنے والے ان مویشیوں کی میتیں دیکھ کر دل لرز سا جاتا ہے۔ موقع پر موجود ریسکیو اہلکار اور عینی شاہدین بتاتے ہیں کہ کرب کی حالت تھی، جانوروں کی تکلیف دیکھنا کا مرض دل دہلا دینے والا تھا، لیکن شدت اس قدد تھی کے اندر گھسنا موت کو دعوت دینا تھا۔

مزید پڑھیں:اب مصنوعی ذہانت سے ہوگا گائے بھینسوں‌کا خیال

میڈیا پر چلنے والا نمبر 30 سے 50 گائے بھینسوں کا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر اس کا نمبر زیادہ بتایا جاتا ہے۔ مویشی منڈی سے متصل کئی دکانیں جلنے کی بھی اطلاعات ہیں جس میں سبزی فروشوں کا نقصان زیادہ بتایا جاتا ہے۔
کچھ جانوروں کی گمشدگی کی بھی اطلاعات ہیں ۔ بیوپاری بتاتے ہیں کہ ان کا کل سرمایہ یہی جانور تھے جو کہ قربان ہو گئے اور عوام کی طرح اب جانور بھی امن کی خاطر قربانی دے رہے ہیں۔
خیر واقعہ کا نوٹس بھی لے لیا گیا ہے اور متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کی یقین دہانی بھی کرا دی گئی ہے۔ لیکن اب تک کوئی یہ نہیں بتا پایا کہ یہ کیسی آگ ہے جس نے پورے صوبے کو لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اب اس سے بے زبان جانور بھی محفوظ نہیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button