اہم خبریں

آئینی ترامیم کا وقت آن پہنچا، مخصوص نشستیں دوبارہ حکومت کو واپس

حکومت کی جانب سے آئینی ترامیم کا وقت آن پہنچا ہے کیونکہ شہر اقتدار میں اب یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ حکومت کو الیکشن کمیشن سے گرین سگنل مل چکا ہے اور اب حکومت مولانا یا پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی بجائے الیکشن کمیشن کی طرف دیکھ رہی ہے اور مخصوص نشستوں دوبارہ ملنے کی امید لئے بیٹھی ہے۔
آج ملکی میڈیا پر چلنے والی خبروں میں انکشاف کیا گیا کہ امکان ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ڈی نوٹیفائی ہونے والے مخصوص نشستوں کے اراکین کی رکنیت بحال کر دی گی۔
یہ خبریں بھی زیر گردش ہیں کہ حکومت نے ڈی نوٹیفائی ہونے والے اراکین اسمبلی کو 17 اکتوبر تک اسلام آباد پہنچنے کی ہدایات جاری کردی ہیں اور اب حکومت کی جانب سے 18 اکتوبر کو آئینی ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: مخصوص نشستوں کا کیس؛ ایک بار پھر سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے اب تک سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلہ پر عملدرآمد نہیں کیا ۔ اس کے برعکس الیکشن کمیشن سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے اس خط پر عملدرآمد میں زیادہ متحرک نظر آرہا ہے جس میں سپیکر نے الیکشن کمیشن کو مطلع کیا تھا کہ حکومت نے نئی قانون سازی کر دی ہے لہذا سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ممکن نہیں ہے۔ اسی لئے الیکشن کمیشن ڈی نوٹیفائی ہونے والے اراکین اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر بحال کرے۔
اس وقت حکومت شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کیلئے مصروف عمل ہے جس میں حکومتی مصروفیت 16 اکتوبر تک ختم ہو جائے گی۔
ایسے میں حکومت ایک دن کی ریسٹ کے بعد 18 اکتوبر کو آئینی ترامیم پیش کرنے کی پلاننگ کر رہی ہے۔ ان ترامیم کیلئے ن لیگ سے زیادہ متحرک بلاول بھٹو زرداری بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ حکومت 25 اکتوبر سے قبل آئینی ترامیم ہرصورت کر لے گی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button