اہم خبریںپاکستانسائنس اور ٹیکنالوجی

کرپٹو کرنسی کے میدان میں حکومت پاکستان کا اہم اقدام، صارفین کیلئے حوصلہ افزاء خبر

رواں سال مارچ کے مہینے میں کرپٹو کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت نے پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

کئی برسوں کی ہچکچاہٹ کے بعد بالاآخر رواں برس پاکستان نے بھی ڈیجیٹل معیشت پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔

اسی سلسلے میں رواں سال مارچ کے مہینے میں کرپٹو کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت نے پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

حکومت  نے اس مشن کیلئے مشہور کاروباری شخصیت بلال بن ثاقب کو پاکستان کرپٹو کونسل کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا۔

اس سلسلے کی دوسری کڑی میں حکومت نے اب ڈیجیٹل معیشت کے  میدان میں مزید ترقی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک اہم قدم اٹھا لیا ہے۔

 

حکومتِ پاکستان کا کرپٹو کرنسی کے فروغ کیلئے بڑا قدم:

 

تفصیلات کے مطابق حکومتِ پاکستان نے بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کو بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہےجس کے تحت تقریباً 2000 میگا واٹ بجلی اس عمل کیلئے مختص کی جائے گی۔

حکومت کے ان اقدام سے اضافی بجلی سے مالیاتی فائدہ حاصل ہوگا، ٹیکنالوجی کی دنیا میں نئے مواقع پیدا ہوں گے جبکہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار بھی اس شعبےمیں سرمایہ کاری کیلئے رخ کریں گے۔

یوں پاکستان کو ڈیجیٹل معیشت میں اربوں ڈالر کی آمدنی حاصل ہو گی جو ملک کی معاشی مشکلات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

وزراتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستان جغرافیائی اور معاشی اعتبار سے منفرد مقام پر واقع ہے۔

پاکستان کی یہ سٹرٹیجک لوکیشن اسے اسے ایشیاء ، یورپ اور مشرقِ وسطیٰ کے درمیان ڈیجیٹل پل بنانے اور پاکستان کو ڈیٹا سینٹرز کیلئے عالمی مرکز بننے کیلئے انتہائی موزوں بناتا ہے۔

وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کرپٹو کونسل کے قیام کے بعد کئی غیرملکی سرمایہ کاروں نے اس شعبے میں سرمایہ کاری میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔

اس سلسلے میں کئی بین الاقوامی کمپنیاں پہلے ہی پاکستان کا دورہ کر چکی ہیں۔

حالیہ اعلان ، جس کے تحت بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کو 2000 میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، اس شعبے میں سرمایہ کاری کے بڑھنے کے امکانات ہیں۔

 

اضافی بجلی کو ڈیجیٹل اثاثہ بنانا ایک اہم قدم:

 

پاکستان کی جانب سے ضرورت سے زائد بجلی کو ڈیجیٹل اثاثے میں تبدیل کرنے کے فیصلے کو ڈیجیٹل معیشت کی راہ میں اہم سنگ میل قرار دیا جارہا ہے۔

 

مزید پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی مسلمان ہو گیا

 

خصوصاً پاکستان کو ان بجلی گھروں سے استفادہ حاصل کرنے کا موقع ملے گا جو اپنی استطاعت سے کم بجلی بناتے ہیں کیونکہ اضافی بجلی کا استعمال نہیں ہو پاتا۔

اس حکومتی اقدام سے وہ آئی پی پیز جنہیں قیمت تو دی جاتی ہے لیکن وہ بجلی نہیں بنا رہے، انہیں دوبارہ فعال کر کے ان سے حاصل ہونے والی بجلی کو ڈیجیٹل معیشت میں سرمایہ کاری کے حصول کیلئے وقف کیا جائےگا۔

پاکستان کرپٹو کونسل کے سربراہ بلال بن ثاقب نے اس اقدام کو انقلابی قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ پاکستان میں ڈیجیٹل سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو گی۔

 

پاکستان میں کرپٹو صارفین کے روشن مستقبل کی نوید:

 

اس سے قبل پاکستان کرپٹو کونسل کے سربراہ بلال بن ثاقب کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان میں کرپٹوصارفین کی تعداد 20 ملین سے زائد ہے۔

پاکستان میں کرپٹو کو قانونی حیثیت حاصل نہ ہونے سے چند سال سے ملک میں بے چینی کی فضاء تھی۔

کرپٹو صارفین کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہورہا تھا جبکہ حکومت کی جانب سے اس میدان میں کوئی واضح ہدایات جاری نہیں کی گئیں تھیں۔

پاکستان کرپٹو کونسل کے قیام اور اب اس نئی ڈویلپمنٹ کے بعد سے امید ظاہر کی جارہی ہے کہ جلد ہی پاکستان میں کرپٹو سمیت ڈیجیٹل کرنسی کے میدان میں ترقی دیکھنے کو ملے گی۔

اگر ایسا ممکن ہوا تو ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملازمتیں بھی پیدا کی جاسکیں گی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button