پاکستانجرم و سزا

قاضی فائز عیسیٰ کو دھمکی آمیز خط میں کیا لکھا ملا؟

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھنے کے بعد ازخود نوٹس کیس کی پہلی سماعت تھی جس سے قبل گزشتہ روز ہی اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سمیت 8 ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے جس میں خطرناک انتھراکس پاؤڈر موجو تھا۔
تاہم آج سماعت کے دن ہی لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس شجاعت حسین کو مشوک خط موصول ہوئے اور ساتھ ہی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے کے ساتھ ساتھ جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس جمال خان مندو خیل اور جسٹس امین الدین خان کو بھی خطوط موصول ہوئے۔سپریم کورٹ کے ججز کو لکھے گئے خطوط تحریک ناموس پاکستان نامی تنظیم کی جانب سے لکھے گئے ہیں جس میں ناانصافی ، بدامنی اور کرپشن کا خاتمہ نہ کرنے پر سپریم کورٹ کے ججز کو دھمکی دی گئی ۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ پر بائیو کمیکلز سے حملہ

ساتھی ججز اورقاضی فائز عیسیٰ کو دھمکی آمیز خطوط میں مندرجہ ذیل مندرجات تھے: سپریم کورٹ آف پاکستان میں آپ لوگ اس ملک کے قیام سے ہی انصاف کا ڈھونگ رچا رہے ہیں۔ سال بہ سال یہ ملک افراتفری، غربت، بدعنوانی اور بدامنی میں ڈوب رہا ہے۔ سپریم کورٹ کو ہمارے مقدس ملک میں جو کچھ بھی غلط ہے اس کا حتمی چیک ہونا چاہیے تھا اس کے بجائے یہ مسئلہ کا حصہ اور برائی کو بچانے والا بن گیا۔
جج، جرنیل اور سیاستدان مادر وطن کی لعنت اور بیماری ہیں۔ ہم تحریک ناموس پاکستان کہتے ہیں مزید نہیں ۔ ہم آپ کو اپنے ملک کو مزید کمزور نہیں ہونے دیں گے۔ آپ کی گھٹیا سیاست اور ذاتی مفادات کی جدوجہد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ جو کچھ تم نے کیا ہے اس کا بدلہ تم سب کو ملے گا۔ یہ خط اور اس کے ساتھ جو آیا ہے سب کے لیے یاددہانی ہو جائے کہ توبہ کریں یا تیار ہو جائیں پاکستان زندہ باد۔
خط کے آخر میں انتھراکس پاؤڈر کا بھی ذکر کیا گیا تھا جو کہ ایک خطرناک بائیو کیمیکل ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کوملنے والے خطوط میں بھی اس کا سفوف موجود تھا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button