حماس اسرائیل جنگ

غزہ کے 14 ہزار بچوں کی زندگی کیلئے اگلے 48 گھنٹے اہم قرار

ایک طرف بمباری، تو دوسری جانب غزہ میں بھوک کا راج ہے۔ خوراک اور ادویات کی قلت کی قلت کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی بچوں کی زندگی داؤ پر لگ گئی ہے۔

اسرائیلی کی جانب سے معصوم آبادی کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ رات بھی اس حوالے سے ایک خونی رات رہی۔

رات گئے اسرائیلی بمباری سے غزہ میں کئی مقامات پر درجنوں لوگ  لقمہ اجل بنے۔

ایک طرف بمباری، تو دوسری جانب غزہ میں بھوک کا راج ہے۔ خوراک اور ادویات کی قلت کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی بچوں کی زندگی داؤ پر لگ گئی ہے۔

غزہ میں جنم لیتے انسانی المیے پر اقوامِ متحدہ بھی چلا اٹھا اور خوفناک وارننگ جاری کردی۔

 

غزہ کے بچوں کیلئے اگلے 48 گھنٹے اہم قرار:

 

اقوامِ متحدہ کے انسانی امداد کے سربراہ ٹام فلیچر نے خبردار کیا ہے کہ اگر امدادی سامان غزہ نہ پہنچ سکا تو اگلے 48 گھنٹوں میں 14 ہزار بچے جان کی بازی ہار سکتے ہیں۔

 

اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے سربراہ ٹام فلیچر نے مزید انکشاف کیا کہ گزشتہ روز جو پانچ امدادی ٹرک داخل ہوئے انہیں سرحد پار ہوتے ہی روک لیا گیا۔

فلسطینی صحافی معتصم احمد دلول کے مطابق آج منگل 20 مئی کے روز کوئی ٹرک غزہ میں داخل نہیں ہوا ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق غزہ میں روزانہ 500 امدادی ٹرک چاہیں۔

لیکن اب تک کوئی امدادی ٹرک آبادی تک نہیں پہنچ پایا ہے جو کہ اقوامِ متحدہ کے اس افسوسناک اندازے کو سچ کرنے کے مترادف ہے۔

اس سے قبل بھی انسانی امداد، خوراک اور ادویات نہ ہونے کی وجہ سے غزہ میں بچوں کی بڑی تعداد موت کے منہ میں جا چکی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

 

مزید پڑھیں: غزہ میں بھوک سے بچے ڈھانچوں میں تبدیل، اسرائیلی کارروائیوں سے لاشوں کے ڈھیر

 

انسانی جانوں کی ضیاع پر خصوصی رپورٹ جاری:

 

دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بربریت کے نتیجے  میں انسانی جانوں کے ضیاع پر وزارتِ صحت غزہ نے افسوسناک تفصیلات شیئر کر دیں۔

بین الاقوامی آزاد صحافی شریف عبدالقدوس کے مطابق  وزارتِ صحت نے غزہ میں شہید ہونے والے 52,959 فلسطینیوں کے نام، عمریں اور دیگر تفصیلات پر مشتمل ایک نیا 1,000 صفحات پر مبنی دستاویز جاری کیا ہے۔

  • پہلے 100 صفحات (یعنی 5,000 سے زائد ناموں) میں شہداء کی عمریں 5 سال یا اس سے کم درج ہیں۔
  • جبکہ ابتدائی 18 صفحات میں تمام شہداء کی عمر 0 سال (یعنی ایک سال سے کم) لکھی گئی ہے۔

 

نصر خاندان اجڑ گیا:

 

دوسری جانب اسرائیلی فورسز کی جانب سے جاری بمباری سے خاندان کے خاندان اجڑ گئے ۔ لیکن یہ سلسلہ نہ تھم سکا۔

غزہ کے تازہ ترین اپڈیٹس دینے والے ڈیجیٹل میڈیا چینل غزہ نوٹیفکیشنز کے مطابق:

  • اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے النُصیرات مہاجر کیمپ میں واقع رادی گیس اسٹیشن پر پناہ گزینوں کے ایک شیلٹر کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں احمد نصر، جو کہ مرکزی تعلیمی ڈائریکٹوریٹ کے تحت عز بن عبدالسلام سیکنڈری اسکول کے پرنسپل تھے، اپنی بیوی، چار بیٹیوں اور متعدد رشتہ داروں سمیت شہید ہو گئے۔
  • اس حملے سے قبل احمد نصر اپنے والد، بھائیوں اور آبائی گھر کو پہلے ہی اس جاری جنگ میں کھو چکے تھے۔
  • وہ اور اُن کے قریبی وزیز اپنے بڑے خاندان کے آخری زندہ افراد تھے۔ اب وہ سب بھی شہید ہو چکے ہیں۔
  • اس کے علاوہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے گزشتہ چند روز سے صحافیوں کو ان کے اہلخانہ سمیت نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے جو تھم نہیں پا رہا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button