غزہ میں بھوک سے بچے ڈھانچوں میں تبدیل، اسرائیلی کارروائیوں سے لاشوں کے ڈھیر
ٹائمز آف غزہ کے مطابق تین دنوں میں 500 فلسطینی شہید ہوئے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بربریت کا سلسلہ مزید بڑھ چکا ہے جس کی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔
ٹائمز آف غزہ کے مطابق تین دنوں میں 500 فلسطینی شہید ہوئے۔
ایک اور رپورٹ میں مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 48 گھنٹوں میں صہیونی فورسز نے شمالی غزہ سے تین لاکھ لوگوں کو بے دخل کیا، دو سے زائد افراد شہید کئے گئے جبکہ ایک ہزار کے قریب گھروں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کیا گیا ہے۔
ایک طرف اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائی جاری ہے تو دوسری جانب اسرائیل غزہ میں انسانی امداد بھی نہیں پہنچنے دے رہا۔
خوراک اور ادویات کی قلت سے غزہ میں انسانی المیہ جنم لینے لگا ہے۔
غزہ میں خوراک کی قلت، انسانی المیہ جنم لینے گا:
سوشل میڈیا پر فلسطینی صحافیوں ، مقامی افراد اور دیگر بین الاقوامی میڈیا تنظیموں کی جانب سے ایسی تصاویر شیئر کی جارہی ہیں جو دیکھ کر دل دہل جائے۔
ان تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نڈھال بدن ، جسم سے گوشت ختم اور آنکھ میں خشک آنسو لئے بچے امداد کی تعداد میں ترس رہے ہیں۔
سوشل میڈیا بالخصوص ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر غزہ کے باسی دہائی دیتے اور امداد کی مانگ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
ایک طرف خوراک اور ادویات کی قلت تو دوسری جانب اسرائیلی فورسز کی جانب سے ہسپتالوں اور امدادی کیمپوں پر رہنے والوں پر بھی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔
اسرائیلی کی وحشت ناک بمباری، خاندان صفحہ ہستی سے مٹنے لگے:
ہفتہ اور اتوار (17 سے 18 مئی) کی درمیانی شب غزہ میں قیامت کا منظر تھا جہاں غزہ میں رات گئے کارروائیوں سے 100 سے زائد افراد شہید ہوئے جبکہ دن بھر بھی یہ سلسلہ جاری رہا۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں یہ تعداد 200 کے قریب بتائی جاتی ہے۔
رات گئے اسرائیلی بمباری سے جبالیہ میں پورے کے پورے خاندان صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔
غزہ کے ایک صحافی کے مطابق اسرائیلی حملے سے نصر فیملی مکمل طور پر صفحے ہستی سے مٹ گئی ۔
اس فیملی میں عمران نصر، بلال عمران نصر، محمد عمران نصر، عثمان عمران نصر، اور انکا کزن مہر نصر سب اپنی بیوی بچوں سمیت شہید ہوئے۔
گزشتہ 24 گھنٹے کی فلسطینی کارروائیوں میں اسرائیلی فورسز کا نشانہ کئی صحافی بھی بنے جنہیں اپنے بیوی بچوں سمیت شہید کیا گیا۔
فلسطینی صحافی معتصم کے مطابق گزشتہ رات سے جاری اسرائیلی بمباری میں پانچ صحافی جس میں سے تین صحافی فیملی کے ہمراہ شہید کئے گئے ہیں۔
ہسپتال بھی صہیونی فورسز کی نشانے پر:
دوسری جانب اسرائیل کا غزہ کے ہسپتالوں پر بھی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
انڈونیشن ہسپتال میں اسرائیلی کارروئیوں کے بعد مریضوں کی منتقلی کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
غزہ کے ایک مقامی میڈیا چینل غزہ نوٹیفکیشن کے مطابق درجنوں درجنوں لاشیں راہداریوں میں پڑی ہیں، جو انہیں منتقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اسرائیلی فوجوں نے ان پر گولیاں چلاتے ہیں۔ یوں ان میتوں کو بغیر دفن چھوڑ دیا ہے۔
غزہ نوٹیفکیشن میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مریض اور زخمی آئی سی یو کے اندر پھنسے ہوئے ہیں، باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں اور مناسب دیکھ بھال تک رسائی نہیں ہے۔