قومی سلامتی کمیٹی اجلاس، انڈیا کو جواب دینے کا پلان فائنل
گزشتہ روز انڈیا کی جانب سے پہلگام واقعہ کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انڈیا کی جانب سے گیدڑ بھبکیاں بھی کسی گئیں تھیں۔

گزشتہ روز انڈیا کی جانب سے پہلگام واقعہ کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی انڈیا کی جانب سے گیدڑ بھبکیاں بھی کسی گئیں تھیں۔
انڈیا نے اس واقعہ کو پاکستان پر ڈال کر سندھ طاس معاہدہ کو معطل کرنے، پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے اور واہگہ اٹاری بارڈر بند کرنے جیسے اقدامات کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان نے حالات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا جس میں انڈیا کو جواب دینے کیلئے اہم فیصلے کر لئے گئے۔
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، اہم فیصلے
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، وفاقی وزراء اور عسکری عہدیدران نے شرکت کی۔
اجلاس میں انڈیا کی جانب سے پیدا کی گئی ہیجان کی کیفیت کا جائزہ لیا گیا اور اس کے بعد اہم فیصلے کیئے گئے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ انڈیا کی جانب سے پانی روکنے یا رخ موڑنے (سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ) کو اقدام جنگ سمجھا جائے گا اور اس کا بھرپور طریقے سے جواب دیا جائےگا۔
مزید پڑھیں: فیکٹ چیک: کیا جاپان واقعی انڈیا کو 1900 کروڑ کی بلٹ ٹرین گفٹ کر رہا ہے؟
سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر پاکستان نے کئی آپشنز پر غور شروع کر دیا جس میں عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنا، اقوامِ متحدہ میں قرارداد جمع کرانا اور عالمی بینک سے ثالثی کیلئے کردار ادا کرنے کا کہنا شامل تھا۔
اس کے ساتھ ہی پاکستان نے بھارت سے ہرقسم کی تجارت ختم کرنے، واہگہ بارڈر بند کرنے، بھارت کیلئے فضائی حدود کو مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا۔
پاکستان نے انڈین دفاعی اتاشیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کردیا۔ اس کے علاوہ سکھ یاتریوں کے سوا تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کر دیئے گئے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں زور دیا گیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج 2019 کی طرح بھارتی دراندازی پر مکمل طور پر رد عمل دینے کو تیار ہے۔