دوسرے ٹیسٹ کا پہلا روز، ٹیسٹ کرکٹ کی 91 سالہ تاریخ کے ریکارڈ بن گئے

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ملتان میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کے ڈرامائی اور تاریخی افتتاحی دن میں 20 وکٹیں گر گئیں، یہ برصغیر میں ٹیسٹ کرکٹ کی 91 سالہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ پہلے دن اتنی وکٹیں حاصل کی گئیں۔ سنسنی خیز مقابلے میں اسپن کا غلبہ تھا۔ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے صرف نو رنز کے فرق سے بولڈ ہوئیں۔
ٹیسٹ کرکٹکی 91 سالہ تاریخ کا پہلا موقع:
پاکستان کے نعمان علی نے صبح کے سیشن میں ویسٹ انڈیز کے ٹاپ آرڈر کو تہس نہس کرتے ہوئے ٹیسٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے پاکستانی اسپنر بن کر تاریخ میں اپنا نام لکھوایا۔
اس کی غیر معمولی کارکردگی نے پاکستان کو مہمانوں کو صرف 163 رنز پر آؤٹ کرنے میں مدد کی، نعمان نے 41 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔
ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے 7 کھلاڑی صرف 38 رنز کے عوض ڈھیر ہو گئے۔ تاہم گوڈاکیش موتی (55) اور جومل واریکن (36) کے درمیان آخری وکٹ کے لیے 68 رنز کی شاندار شراکت نے کچھ مزاحمت فراہم کی۔
مزید پڑھیں:آئی سی سی مینز ون ڈے ٹیم 2024 میں تین پاکستانی
جواب میں پاکستان کی ٹیم 154 رنز پر ڈھیر ہوگئی جس میں موٹی (3-49) اور واریکن (4-43) نے اہم کردار ادا کیا۔صرف محمد رضوان (49) اور سعود شکیل (32) نے نمایاں مزاحمت فراہم کرتے ہوئے پانچویں وکٹ کے لیے 68 رنز جوڑے۔ تاہم، پاکستان 119-4 سے 154 پر آل آؤٹ ہو گیا، اس نے اپنی آخری چھ وکٹیں صرف 35 رنز پر گنوا دیں۔
برصغیر میں ٹیسٹ کرکٹ کی 91 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے، افتتاحی روز 20 وکٹیں گریں۔
اس دن اسپنرز کی بے مثال 16 وکٹیں بھی دیکھنے کو ملیں، جس نے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن اسپن کے ذریعے سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔اس سے قبل 14 وکٹوں کا ریکارڈ 1907 میں قائم کیا گیا تھا۔
نعمان کی تاریخی ہیٹ ٹرک اور موتی کے کیریئر کے بہترین 55 رنز نے اس ٹیسٹ کے پہلے دن کو برصغیر کی کرکٹ کے لیے یادگار بنا دیا۔