اہم خبریں

عمران خان کے جیل میں کمرے کی تصویریں وائرل

حکومت کا ماننا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو جیل میں جو آسائش حاصل ہے وہ آج تک کسی قیدی کو میسر نہیں ہو سکی۔ ناں صرف حکومت بلکہ حکومتی سوچ رکھنے والے صحافی بھی برملا اس بات کا اظہار کرتے ہیں۔
دوسری جانب عمران خان اور پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ عمران خان کوجیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انہیں کوئی سہولت مہیا نہیں کی جا رہی۔ پی ٹی آئی عمران خان کے سیل کو ڈیتھ سیل قرار دیتی ہے۔
تاہم اب عمران خان کے جیل میں کمرے کی تصویریں سامنے آگئیں ہیں جس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کے اس کمرے کی تصاویر حکومت نے خود سپریم کورٹ میں پیش کر دیں جو کہ اب وائرل ہو رہی ہیں۔
صحافی مغیث علی کا کہنا ہے کہ عمران خان کے جیل میں کمرہ سمیت دیگر جگہوں کی تصاویر وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں رپورٹ کی شکل میں پیش کردی، قید تنہائی اور وکلا سے ملاقات نہ کرنے کے موقف کی تردید، عدالت حقیقت چانچنے کیلئے کمیشن مقرر کرسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:‌سائفر کیس میں سزا سنانے والے جج کی دو نمبری کیسے پکڑی گئے؟

صحافی شاکر محمود اعوان نے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ: جو کہتے تھے کہ جیل کے 15 کمرے توڑ کر عمران خان کا لاک اپ تیار کیا گیا ہے وہ دیکھ لیں ایک چھوٹا سا کمرہ، واش روم بیڈ،واش بیسن اسی میں لگا ہوا ہے،یہ بیڈ اس محل سے زیادہ پرسکون ہے جس سے پرواز میں کوتاہی آتی ہو۔سپریم کورٹ میں عمران خان کو دی جانے والی سہولیات کے کمرے کی تصویر پیش کردی گئی۔

کئی مقامات پر ایک پر آسائش کمرے کا عمران خان کے جیل کےکمرے سے موازنہ کرتے ہوئے صارفین پرآسائش کمرے کو مریم نواز کے جیل کا کمرہ قرار دے رہے ہیں تاہم اس کی وضاحت سامنے نہیں آسکی ہے کہ کیا وہ کمرہ دراصل مریم نواز کا ہے یا نہیں۔
عمران خان کا تصویروں میں دکھایا جانے والا کمرہ اگرچہ کسی طور پرآسائش نظر نہیں آرہا، تاہم اس تصویر نے وائرل ہو کر ایک بار پھر عمران خان کے گرد نئی بحث کو جنم دیا ہے جو اب چند دن میڈیا کی زینت بنی رہے گی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button