پاکستاندنیا

ایرانی فورسز کا پاکستان پر حملہ

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ضلع واشک کے قریب پاک ایران سرحد پر ایرانی فورسز کی فائرنگ سے چار پاکستانی شہری شہید جبکہ تین زخمی ہو گئے۔ ایرانی فورسز کی اس کارروائی کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر واشک نے میڈیا کو بتایا کہ واقعہ پاک ایران سرحد کے قریب پاکستانی حدود میں پیش آیا ہے۔ تاہم واقعے کے محرکات کیا تھے اور کیا یہ کارروائی پاکستانی حدور میں گھس کر ہوئی یا ایرانی سرحد سے ہی حملہ ہوا اس پر ابھی تحقیقات جاری ہیں۔
ایک زخمی شہری نے میڈیا کو بتایا کہ یہ وہ ایرانی تیل کا کاروبار کرتے ہیں اور رات وہ اسی انتظار میں بیٹھے تھے کہ اچانک ایرانی فورسز نے ان پر فائر کھول دیئے۔ زخمی شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے سے کل 8 افراد جاں بحق ہوئے جس میں سے 4 ایرانی شہری تھے جنہیں ان کے لوگ اٹھا کر لے گئے۔

مزیدپڑھیں:‌پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستان کیلئے کتنی ضروری ہے؟

زخمی ہونے والے شہری نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ فورسز کے لوگ ایک زخمی پاکستانی کو بھی اپنے ساتھ لے گئے ہیں تاہم اس بات کی ابھی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسی مقام سے پیٹرول کی سمگلنگ کا کام ہوتا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق ایران سے ہر سال پونے تین ارب لیٹر تیل سمگلنگ سے پاکستان لایا جاتا ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان ہوتا ہے۔
ایرانی کی جانب سے یہ پہلی سرحدی خلاف ورزی نہیں ہے۔ اس سے قبل ایران نے جنوری میں بھی پاکستانی حدود میں میزائل دے مارا تھا جس میں دو بچوں کی شہادت کے بعد پاکستان نے بھی جوابی وار کیا تھا۔
اس کے بعد پاکستان اور ایران میں تعلقات کافی کشیدہ رہے لیکن یہ تعلقات گزشتہ ماہ بہتری کی طرف گئے جب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان آئے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button