اہم خبریںپاکستان

آزاد جمو ں کشمیر ہاتھ سے نکلنے لگا

مشتعل عوام اور قانون نافذ‌کرنے والے اداروں کے درمیان تصادم سے آزاد جمو ں کشمیر کی حالت ہاتھ سے نکلتی دکھائی دے رہی تھی تاہم اب معاملہ حل کی طرف جاتا دکھائی دے رہا ہے۔
آزاد جمو ں کشمیر (اے جے کے) میں پرتشدد مظاہروں کے بعد جس میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوئے، وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی) کے ساتھ مذاکرات کے بعد معاہدہ کیا ہے۔پی ایم حق نے کہا کہ حکومت نے اے اے سی کے ساتھ بات چیت کی اور ہم ایک معاہدے پر پہنچ گئے جس پر عمل درآمد کے لیے ہم پرعزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بجلی اور گندم کے آٹے کی قیمتوں میں متعلقہ ریلیف دینے کے لیے تیار ہیں۔
یہ پیشرفت میرپور میں بجلی کے بلوں اور ٹیکسوں کے خلاف مظاہروں کے دوسرے روز میں داخل ہونے کے بعد ہوئی ہے جس کے دوران پولیس اور اے اے سی کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم اے اے سی کے ساتھ کسی بھی سطح پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں اور حکومت پاکستان سے متعلق مطالبات وفاق کے سامنے اٹھائے جائیں گے۔وزیر اعظم حق نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ گندم کے آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں ریلیف دینے کے لیے حکومت کو ترقیاتی بجٹ میں کمی بھی کرنا پڑی تو کریگی۔
واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ احتجاج کے باعث ایک پولیس اہلکار شہید ہوا تاہم اے جے کے پولیس محاصرے اور آتش زنی کے دوران صبر کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں:‌لاہور میں وکلاء پولیس گردی کا شکار کیوں ہوئے؟

آزاد جموں‌کشمیر کے پرائم منسٹر نے کہا کہ اے اے سی نے اپنے مطالبات کے لیے لانگ مارچ کا اعلان کیا تاہم مظاہرین میں کچھ شرپسند بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ احتجاج کے دوران طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔
آزاد جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ مظاہرین کے مطالبات پورے کیے جائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ گلگت بلتستان میں آٹا اور بجلی سستی ہے تو آزاد جموں و کشمیر میں سستی کیوں نہیں ہوسکتی؟
دوسری جانب ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے آزاد جموں و کشمیر کی صورتحال سے متعلق ہنگامی اجلاس (کل) پیر کو ایوان صدر میں طلب کرلیا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ صدر نے اسٹیک ہولڈرز کو اس مسئلے کے حل کے لیے تجاویز لانے کی ہدایت کی۔
بھمبر اور باغ ٹاؤنز سمیت آزاد جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میںموبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔ادھر میرپور میں تمام موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔اے اے سی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور ٹیکسوں کے خلاف احتجاج کے لیے ریاست بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی کال دی تھی۔ تاہم مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے بعد صورتحال مزید بگڑ گئی۔
پولیس کی طرف سے آنسو گیس کی شیلنگ اور مظاہرین کی طرف سے پتھراؤ کے دوران ایک سب انسپکٹر ہلاک جبکہ درجنوں دیگر پولیس اہلکار اور مظاہرین زخمی بھی ہوئے۔پرتشدد مظاہرین نے پونچھ کوٹلی روڈ پر مجسٹریٹ کی گاڑی سمیت متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ مزید برآں آزاد جموں و کشمیر میں بازار، تجارتی مراکز، دفاتر اور اسکول اور ریسٹورنٹس بند رہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button