سپریم کورٹ میں آج عام انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی کیس کی سماعت ہوئی جس میں سپریم کورٹ نے نہ صرف انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کر دی بلکہ درخواست گزار بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے درخواست گزار کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے احکامات جاری کیئے تھے کہ اگلی سماعت پر درخواست گزار کا ہونا لازمی ہے۔عدالت نے وزارتِ دفاع کے ذریعے بھی نوٹسز جاری کیئے اور حکم جاری کیا کہ درخواست گزار کو ہر صورت پیش ہونا چاہیے۔ عدم پیشی پر عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے مقدمہ خارج کر دیا۔
تاہم اسی کیس کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما شوکت بسرا ہاتھ میں قرآن لیئے روسٹرم پر آگئے ، تاہم تحریک انصاف کے رہنما کے ساتھ چیف جسٹس بڑی ناانصافی کر گئے ۔کورٹ رپورٹر عدیل سرفراز کے مطابق انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور شوکت بسرا کے درمیان مکالمہ ہوا جس میںچیف جسٹس نے ان سے پوچھا کہ آپ کون ہیں۔ جس پر رہنما پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میرا نام شوکت بسرا ہے۔میں قومی اسمبلی کا رکن منتخب ہوا ہوں۔
انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور شوکت بسرا کے درمیان مکالمہ !
آپ کون ہیں؟چیف جسٹس
میرا نام شوکت بسرا ہے۔میں قومی اسمبلی کا رکن منتخب ہوا ہوں، شوکت بسرا
آپ یہاں تقریر نہ کریں، اپ پیچھے جا کر بیٹھ جائیں۔چیف جسٹس
آپ نے کالا کوٹ کیوں پہن…— Adeel Sarfraz (@AhmedASarfraz) February 21, 2024
اس پر قاضی فائز عیسیٰکا کہنا تھا کہ آپ یہاں تقریر نہ کریں، اپ پیچھے جا کر بیٹھ جائیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ نے کالا کوٹ کیوں پہن رکھا ہے؟جس پر شوکت بسرا نے جواب دیا کہ میں ہائیکورٹ کا وکیل ہوں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو مبارک ہو۔ شوکت بسر ا نے پھر بات کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ میرے ہاتھ میں قرآن پاک ہے۔ میں سب سے بڑی عدالت کے سامنے کچھ کہنا چاہتا ہوں ہوں۔
مزید پڑھیں:ڈی سی اسلام آباد توہین عدالت کیس کیا ہے؟
اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ گرفتار ہونا چاہتے ہیں؟ آپ کا اس کیس سے تعلق ہے یا نہیں؟ ہاں یا ناں؟ جس پر شوکت بسر ا نے نہیںمیںجواب دیا۔ اس پر چیف جسٹس بولے کہ پھر آپ بیٹھ جائیں، چیف جسٹس سماعت کے اختتام پر چیف جسٹس نے صدر سپریم کورٹ بار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا انہیں بتا دیں اگر یہاں سے باہر نکل کر میڈیا پر اس کیس سے متعلق بات کی تو نتائج کیلئے تیار رہیں ۔
یوںتحریک انصاف کے رہنما کے ساتھ چیف جسٹس بڑی ناانصافی کر گئے۔ یہ پہلی بار نہیںکہ چیف جسٹس نے کسی تحریک انصاف کے وکیل یا رہنما کے ساتھ ایسا رویہ رکھا۔ اس سے قبل انتخابات کے کیس میں عدالت کے استفسار پر کے پی ٹی آئی سے کوئی موجود ہے؟ مشال یوسفزئی روسٹرم پر آئیں، تاہم چیف جسٹس نے انہیںبھی جھاڑ پلا دی تھی۔