اہم خبریںپاکستان

عمران خان کی جیل میں‌انوکھی فرمائش، کیا پوری ہو پائے گی

عمران خان کو جیل میں دی جانے والی سہولیات بھی آئے روز خبروں کی زینت بنی رہتی ہیں۔ حکومت کا دعویٰ ہوتا ہے کہ عمران خان جیل میں آسائش کی زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ عمران خان کو وہ بنیادی ضروریات بھی حاصل نہیں جو ایک عام قیدی کا حق ہوتی ہیں اور ابھی بطور سابق وزیراعظم ان کو جن آسائشوں کا حق حاصل ہے وہ ابھی بہت دور کی بات ہے۔
تاہم عمران خان کے مختلف اوقات میں مختلف ضروریات کی فراہمی کیلئے عدالتوں سے رجوع کرتے رہتے ہیں جن میں سے کچھ چیزیں انہیں میسر ہو جاتی ہیں اور کچھ جیل حکام عدالتی حکم کے بعد بھی فراہمی سے انکار کر دیتے ہیں۔
اب کی بارعمران خان نے جیل حکام سے انوکھی فرمائش کردی اور یہ تھی جیل میں ڈمبل فراہم کرنےکی فرمائش۔ عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران دو متفرق درخواستیں جمع کرائیں جس میں سے ایک ڈمبل کی فراہمی سے متعلق ہے اور دوسری بینک اسٹیٹمنٹ کے لیٹر پر دستخط کی درخواست۔
جیل حکام نے عمران خان کی جانب سے ڈمبل کی فراہمی کو جیل مینوئل کے خلاف قرار دیتے ہوئے فراہمی سے انکار کر دیا جبکہ متعلقہ بینک دستاویزات بھی جیل حکام نے روک رکھے ہیں۔

مزید پڑھیں:جیل سے آکسفورڈ کا چانسلر بننے کا امیدوار، الیکشن کب اور کیسے ہوگا؟

اب دیکھنا ہوگا کہ عدالت اس پر کیا فیصلہ دیتی ہے تاہم سوشل میڈیا پر عمران خان کی اس فرمائش پر بھانت بھانت کے تبصرے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
صحافی طارق متین نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ کوئی اٹھا رہا ہے، کوئی بندے اٹھا رہا ہے اور کوئی ڈمبل اٹھا رہا ہے۔
ایک سوشل میڈیا صارف جو کہ پی ٹی آئی کارکن معلوم ہوتی ہیں نے لکھا کہ کپتان 384 دن قید کے بعد بھی کوئی فیور مانگ رہا تو ورزش کے لیے ڈمبل دینے کی فیور مانگ رہا اور سسٹم 384 دن اُسے قید میں رکھنے کے بعد بھی اُس سے ڈیل اور ڈھیل دونوں مانگ رہا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button