اہم خبریںپاکستان

عمران خان کے بعد علیمہ خان قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف میدان میں

190 ملین پائونڈ کیس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس کا معاملہ، عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کل چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی عدالت میں پیش ہونے کا اعلان ۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ جو کیس ٹرائل کورٹ میں چل رہا ہے چیف جسٹس نے اُس پر کیسے ریمارکس دیے؟ اسکی وضاحت ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج چیف جسٹس آف پاکستان کی عدالت میں مونال ریسٹورنٹ توہین عدالت کیس زیر سماعت تھا ، جس کے دوران چیف جسٹس نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اور ملک ریاض کا نام لئے بغیر تنقید کی۔
کورٹ رپورٹر مریم نواز کا مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا مونال ریسٹورنٹ توہین عدالت کیس میں 190 ملین پاونڈز اور ملک ریاض کا نام لیے بغیر تذکرہ۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا 190 ملین پاونڈ حکومت اسی شخص کو دے دے جس نے لوٹے تو کوئی خبر نہیں چلتی لیکن پیسے دے کر اخبارات خرید کر پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ آج کل بس موبائل پکڑو اور ہو گیا یوٹیوب چینل شروع۔
ان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاونڈز عوام کا چوری ہو جائے کوئی خبر نہیں چلتی مگر پیسے پکڑ کر ججز کو گالیاں دینے اور ان کے خلاف پراپگنڈہ کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:‌جسٹس منصور کا فیصلہ بمقابلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فیصلہ

یاد رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کا کیس زیر سماعت ہے اور کسی بھی زیر سماعت کیس پر ایسی آبزرویشن تقریباً فیصلہ تصور کی جارہی ہے۔
کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاونڈ کا کیس چھوٹی عدالت میں چل رہا ہے اس پر کوئی عدالت کا جج ریمارکس نہیں دیا کرتا لیکن حیرانی کی بات ہے کہ ملک کا سب سے بڑا چیف جسٹس عدالت میں بیٹھ کر زیر سماعت مقدمہ میں ریمارکس دے رہا ہے۔ یہ تو انتہائی مس کنڈکٹ ہے۔ انہوں نے تو تقریبا اپنا فیصلہ ہی سنا دیا جو کہ غیر معمولی بات ہے۔
یوں علیمہ خان نے اس معاملے پر چیف جسٹس کی عدالت میں پیش ہونے کا اعلان کیا ہے جو کہ غیر معمولی خبر ہے۔ دیکھنا ہو گا کہ چیف جسٹس انکی اس درخواست کو قبول کرتے ہیں یا نہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button