الوداع جیمز اینڈرسن
اینڈرسن کے ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہنے کے بعد شائقین افسردہ ضرور ہیں لیکن انکے شاندار کیریئر کو داد دیئے بنا نہیں رہ پا رہے۔

21 سال 188 ٹیسٹ میچز، 40 ہزار 37 گیندیں اور 704 وکٹیں، یہ بات ہو رہی ہے ٹیسٹ کرکٹ کے بادشاہ کھلاڑی جیمز اینڈرسن کی ۔
اینڈرسن کے ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہنے کے بعد شائقین افسردہ ضرور ہیں لیکن انکے شاندار کیریئر کو داد دیئے بنا نہیں رہ پا رہے۔
الوداع جیمز اینڈرسن:
جمعہ 12 جولائی 2024 کو ان کا آخری ٹیسٹ میچ تھا جو انہوں نے لارڈز کے کرکٹ سٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے مدمقابل کھیلا جہاں انہوں نے 4وکٹیں حاصل کیں ۔
میچ میں انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو 114 رنز سے شکست دی۔
جمعے کے روز میچ کا آغاز ہوا تو جیمز اینڈرسن کیلئے یہ ایک یادگار لمحہ تھا جب انکی ٹیم سمیت مخالف ٹیم بھی انکے استقبال کیلئے قطار بنائی کھڑی تھی۔
شائقین کے جمی جمی کے نعروں سے سٹیڈیم گونج رہا تھا۔ اس موقع پر ایک سپورٹس چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اینڈرسن کاکہنا تھا کہ آج کی صبح ان کیلئے بہت جذباتی تھی۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ بطور فاسٹ بولر 20 سال سے زائد کھیلنا اور پورے کیریئر میں زخمی ہوئے بنا لگاتار کھیلتے رہنا ان کیلئے خوش قسمتی کی بات ہے۔ انہوں نے لمبے عرصے تک ٹیم کیلئے کھیلنے کو عظیم نوکری قرارد یا۔
مزید پرھیں: انوشکا اور ویرات کوہلی انڈیا کیوں چھوڑ رہے
2003 میں جب جیمز اینڈرسن نے کیرئیرکا آغاز کیا تو اس وقت انکی عمر صرف بیس برس تھی ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کا آغاز بھی اسی لارڈز کرکٹ سٹیڈیم سے ہوا تھا جہاں انہوں نے اپنا اختتامی میچ بھی کھیلا۔
704 وکٹیں لے کر وہ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زائد وکٹیں لینے کا ریکارڈ لے کر رخصت ہوئے۔
جہاں ان کی ریٹائرمنٹ پر دنیا بھر کے کرکٹ مداحوں نےانہیں خراج تحسین پیش کیا وہیں آئی سی سی سیمت سینئر کرکٹرز نے انکی خدمات کااعتراف کیا۔
آئی سی سی کے آفیشل ایکس ہینڈل سے ان کی خدمات کے اعتراف میں شکریہ ادا کیا گیا جبکہ بابر اعظم نے بھی انکی خدمات کااعترف کرتے ہوئے انہیں شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔
ریٹائرمنٹ کا اعلان:
اس سے قبل جیمز اینڈرسن نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے کیا تھا۔
اس پوسٹ میں انہوں نے اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ
ایسا کھیل جس کو بچپن سے پسند کرتا آیا ہوں اس کیلئے 20 سال اپنے ملک کی نمائندگی کرنا میرے لئے ناقل یقین تجربہ رہا ہے۔ انگلش ٹیم کیلئے میدان میں اترنا مجھے یاد آئے گا۔ لیکن میں جانتا ہوں کہ یہی درست موقع ہے کہ میں پیچھے ہٹ جاؤں اور دوسروں کو بھی خواب پورے کرنے دوں جیسے مجھے موقع ملا۔
غیر متنازع رہنے والے کھلاڑی جمی اینڈرسن:
اپنے 20 سالہ طویل کیرئیر میں جمی اینڈرسن ایک غیر متنازع کھلاڑی کے طور پر سامنے آئے۔
ایسا لگتا ہے جیسے انہوں نے اپنی تمام تر توجہ صرف کیرئیر کی طرف مرکوز کی ہو۔
یہی وجہ ہے کہ انہیں اتنا لمبا عرصہ کھیلنے کا موقع ملا۔ کرکٹ کی دنیا میں ایسی مثالیں کم ہیں کہ ایک فاسٹ باؤلر ایک لمبے عرصے تک ٹیم میں جگہ کھوئے بغیر پرفارم کرے۔
یہی خصوصیت انہیں دوسرے کرکٹرز سے ممتاز کرتی ہے ۔ اور یہی وجہ ہے کہ آج انکی ریٹائرمنٹ پر مدمقابل ٹیم کے کھلاڑی ان کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے جمع ہوئے۔
اس کے علاوہ جو مخالف ٹیمیں آج ان کے خلاف میدان میں نہ تھیں، انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز سے خراج جمی اینڈرسن کو خراج تحسین پیش کیا۔