
چند روز قبل اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ بات تلخ کلامی،نازیبا زبان کا استعمال اور تھپڑ تک بھی گئی۔
موقع پر موجود رپورٹرز بتاتے ہیں کہ فواد چوہدری کا پلڑا بھاری رہا لیکن شعیب شاہین بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے مؤثر جواب دیا۔
فواد چوہدری نے اس واقعہ کے بعد عمران خان سے ملاقات بھی کی جس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ عمران خان نے ان کی اور شعیب شاہین کی صلح کر ادی ہے ۔ جبکہ شعیب شاہین نے عمران خان سے ملنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی نفی کی کوئی صلح نہیں ہوئی۔ تاہم اب شعیب شاہین کے ساتھ بدتمیزی کے معاملے پر پی ٹی آئی کھل کر سامنے آگئی اور چوہدری فواد حسین کا پی ٹی آئی سے پتا صاف کر دیا۔
فواد چوہدری کے خلاف پولیٹیکل کمیٹی کی پریس ریلیز:
پی ٹی آئی پولیٹیکل کمیٹی کی جانب سے اس واقعہ پر ایک پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں اس واقعے کی مذمت کی گئی۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ شعیب شاہین پر بلا اشتعال حملہ ایک نہایت سنگدلانہ اقدام اور دلیل اور منطق کے مقابلے میں حیوانی جبلّت کا اظہار ہے۔ فواد چودھری کی جانب سے طاقت اور مخالف سے سکور برابر کرنے کیلئے ایسے حربوں کے استعمال کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ ایسے کئی واقعات ان کے ماضی سے بھی منسوب ہیں۔ ان کی جانب سے سیاسی اختلاف کو نیچا دکھانے کیلئے گالم گلوچ کا آزادانہ استعمال ان میں فحش گوئی و بدکلامی کے پائے جانے والے رجحان کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ فواد چودھری کا یہ حملہ ایک مجرمانہ اقدام ہے اور ان کی جانب سے شعیب شاہین پر اٹھایا جانے والا ہاتھ صرف انہی پر دست درازی نہیں بلکہ پاکستان تحریک انصاف کے چہرے پر ایک طمانچہ ہے۔ مگر آئین کے احیاء، قانون کی حکمرانی اور ملک میں جمہوریت کیلئے جاری سیاسی جدوجہد کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر پتلی گلی سے راہِ فرار اختیار کرنے والے بزدل، بھگوڑے اور سیاسی غدار سے اس کے سوا توقع ہی کیا کی جاسکتی ہے! ستم ظریفی تو یہ ہے کہ موصوف ابھی بھی منافقت کی نمائش کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ وہ خصلتِ بد ہے جس میں وہ ماہر ہے۔
مزید پڑھیں:عمران خان کا حماد اظہر، میاںاسلم اقبال اور مراد سعید کی روپوشی پر رد عمل
پولیٹیکل کمیٹی نے مزید کہا کہ فواد چودھری کا یہ بزدلانہ اقدام اس فرسٹیشن کا بھی کھلا اظہار ہے جس میں وہ ممکنہ طور پر تب سے مبتلا ہیں جب پارٹی نے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات پر ان کی ذات سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا۔ پارٹی نے اس امر کا بھی برملا اعلان کیا کہ فواد چودھری کسی بھی فورم پر خود کو تحریک انصاف کے نمائندے کے طور پر پیش کرنے کے مجاز نہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی اس واقعے کا نہایت سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے فواد چودھری کے نفرت انگیز رویّے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ سیاسی کمیٹی بزدلی پر بردباری اور برداشت کو ترجیح دینے پر جناب شعیب شاہین کے اپنی مکمل سپورٹ کا پیغام دیتی اور انکی حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔ اس ناخوشگوار واقعے کا پورے حوصلے اور وقار سے سامنا کرنے پر پوری کمیٹی شعیب شاہین کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔
واقعہ پر دونوںرہنماؤں کر ردعمل:
پریس ریلیز سامنے آنے کے بعد شعیب شاہین نے صرف اسی ریلیز کو ریٹویٹ کیا اور مزید اضافہ نہ کیا جبکہ فواد اس پر بھڑک اٹھے اور شدید رد عمل دے ڈالا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دو ٹکے کی Political Committee عمران خان سے جیل میں ہونیوالے سلوک پر صماً بکماْ رہی سیاسی قیدیوں پر ظلم پر ان کو کوئ تکلیف نہیں لیکن ایک غیر اہم IB کے کلرک پر قرارداین یاد آ گئیں؟ اس کی بتی بنا لو۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں پر گھروں میں گھسنے والی پولیٹیکل کمیٹی، فنڈنگ خور پولیٹیکل کمیٹی۔