پاکستانسیاست

190 ملین پاؤنڈ نظر ثانی کیس اسلام آباد ہائیکورٹ کو نسا بینچ سنے گا؟

ٹرائل کورٹ کے جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سزا سنا رکھی ہے اور اب باری پی ٹی آئی کی ہے کہ وہ اس سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرے گی۔
لیکن پی ٹی آئی کب اپیل دائر کرے گی سے زیادہ یہ بحث اب جڑ پکڑ چکی ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ نظر ثانی کیس کس بینچ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر ہوگا؟

عمران خان کے خلاف اس سے قبل مقدمات کس بینچ کے سامنے لگے ؟

اس سے قبل عمران خان کو جب توشہ خان ون کیس میں سزا سنائی گئی تو اس سزا کے خلاف کیس چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے اپنی سربراہی میں ڈویژنل بینچ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر کیا۔ ان کے ساتھ اس بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب تھے۔
اس کے بعد سائفر کیس بھی جب اسلام آباد ہائیکورٹ میں آیا تو اسی بینچ نے اس کیس کی سماعت کی اور دونوں کیسز کے فیصلے اسلام آباد ہائیکورٹ سے کالعدم ہوئے۔

مزید پڑھیں:‌190 ملین پاؤنڈز کیس سزا سننے کے بعد عمران خان کی اڈیالہ سے گفتگو

اگرچہ پاکستان تحریک انصاف جسٹس عامر فاروق کے خلاف رائے رکھتی ہے اور ان کیسز کی سماعت کے دوران میں بارہا درخواست اور عمران خان کی جانب سے واضح تنقید کے باوجود جسٹس عامر فاروق نے خود کو سماعت سے علیحدہ نہ کیا۔

190 ملین پاؤنڈ نظر ثانی کا بینچ کن ججز پر مشتمل ہو سکتا ہے؟‌

آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو نئے ججز جسٹس راجہ انعام امین منہاس اور جسٹس اعظم خان نے عہدے کا حلف اٹھایا جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ میں پانچ ڈویژنل بینچز تشکیل دے دیئے گئی۔
اب چیف جسٹس عامر فاروق کے ساتھ جسٹس راجہ انعام امین منہاس ڈویژنل بینچ نمبر ون کا حصہ ہوں گے جبکہ جسٹس اعظم خان اب جسٹس طارق محمود جہانگیری کے ساتھ ڈویژنل بینچ نمبر چار کا حصہ ہونگے۔
چیف جسٹس کی صوابدید دیکھ لی جائے تو اس بار بھی یہ کیس اگر ان کے پاس لگتا ہے تو یہ کیس لگنے سے پہلے ہی پی ٹی آئی اور چند صحافی اعتراضات اٹھا چکے ہیں۔
اعتراض یہ ہے کہ جسٹس انعام امین منہاس نے ابھی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے اور اگر ان ہی کے سامنے یہ ہائی پروفائل کیس مختص کر دیا جاتا ہے تو اس سے تاثر جائے گا کہ انہیں کسی مقصد کے تحت اسلام آباد ہائیکورٹ لایا گیا ہے کیونکہ اس وقت جوڈیشل کمیشن میں حکومت کو اکثریت حاصل ہے۔
پی ٹی آئی اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تقرریوں سے قبل ہی اس متنازع قرار دے چکی ہے۔
اگر عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈز کیس کی نظرثانی درخواست ڈویژنل بینچ کے سامنے لگتی ہے تو ممکنہ طور پر پی ٹی آئی اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرے گی۔

نئے ججز کے علاوہ اس وقت اسلام آباد ہائیکورٹ کے دیگر 6 ججز کے تین ڈویژنل بینچز میں میسر ہیں۔ اگر ان کے سامنے یہ کیس سماعت کیلئے مقرر کیا جاتا ہے تو یہ ٹرائل مشکوک ہونے سے بچ جائے گا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button