اہم خبریں

ن لیگ ولا مؤقف ، سلمان اکرم راجہ کی چیف جسٹس سے تکرار

پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز سے متعلق کیس کے سماعت کے دوران آج ایک موقع پر سلمان اکرم راجہ نے اپنے وکیل حامد خان کے ذریعے چیف جسٹس پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تو قاضی فائز عیسیٰ نے بینچ سے الگ ہونے سے انکار کرتے ہوئے جواباً کہا آپ خود کو کیس سے علیحدہ کر لیں۔
اس غیر مناسب رویے پر حامد خان احتجاجاً کمرہ عدالت سے خود واک آؤٹ کر گئے۔ بعدازاں چیف جسٹس اور سلمان اکرم راجہ میں بھی گرما گرم بحث جاری رہی۔
عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک موقع پرصحافی نے سلمان اکرم راجہ سے صحافی نے سوال کیا کہ ہم نے دیکھا کہ آپ کے اور چیف جسٹس کے درمیان تکرار ہو رہی تھی ، آپ کو نہیں لگتا کہ آپ جذباتی ہو گئے تھے؟
اس پر سلمان راجہ کا کہنا تھا کہ کچھ معاملات ایسے ہیں جس کے حوالے سے جذباتی ہونا نہ صرف جائز ہے بلکہ فرض ہے اور میں جذباتی ہوں۔

مزید پڑھیں:‌سلمان اکرم راجہ کا ایسا ثبوت جس نے چیف جسٹس کو چکرا دیا

ان کا کہنا تھا کہ آج چیف جسٹس نے کہا ہم نے آئین کو ماننا ہے سپریم کورٹ کے فیصلوں کو نہیں۔ میرے خیال میں یہ انتہائی خطرناک جملہ تھا۔ کل ن لیگ کے ایک شخص نے ٹی وی پر بیٹھ کر بات کی آج چیف جسٹس نے بھی وہی بات کردی۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ اس بات پر میری تکرار بھی ہوئی کیونکہ یہ آئین پاکستان کو منہدم کرنے والی بات ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ رات ایک شو کے دوران نجی نیوز چینل پر ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے بھی ایسی ہی بات کہی تھی جس پر اس وقت بھی شو میں پینل میں بطور پی ٹی آئی رہنما شریک سلمان اکرم راجہ نے انکی تصحیح کی تھی کہ آئین پاکستان کی تشریح کرنا سپریم کورٹ کے ذمے ہے۔ اور سپریم کورٹ کے ہر فیصلے پر عمل کرنا ہر اس شخص کے ذمے ہے جو آئین کے تابع ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button