پاکستانیوں نے ارشد ندیم کو اپنا حق دلوادیا
ارشد ندیم کو ملنے والے انعامات کی فہرست دیکھ کر عوام کو خوف پیدا ہونے لگ گیا کہ اگر قومی کو ان انعامات پر ٹیکس اداکرنا پڑا تو انے پاس کچھ باقی نہ بچے گا۔

قومی ہیرو ارشد ندیم وطن واپس پہنچ چکے ہیں۔ ایئرپورٹ پر عوام کی جانب سے ان کا والہانہ استقبال کیا گیا جبکہ کریڈٹ لینے اور زبردستی کی حکومتی تعریف کروانے وزراء اور سیاسی شعبدہ باز بھی ایئر پورٹ پر موجود تھے۔
ارشد ندیم کی کامیابی کے بعد حکومتی اور نجی اداروں کی جانب سے ان کیلئے بھاری انعامات کا اعلان کیا گیا ہے جس میں نقد رقوم، پلاٹس ، گاڑی اور عمرہ وغیرہ کے ٹکٹس وغیرہ شامل ہیں۔
ایسے میں صبح سے لیکر شام تک اپنے استعمال کی ہر چیز پر ٹیکس دینے والی عوام کو یہ فکر ستانے لگی کہ اتنے بھاری انعامات ملنے کے بعد اگر ایف بی آر کی نظر ارشد ندیم پر پڑی تو ٹیکس دینےکے بعد ان کے پاس کیا بچے گا؟
پاکستانی ارشد ندیم کو حق دلوانے کیلئے ہم آواز ہو گئے :
ارشد ندیم پر ٹیکس کا خطرہ سامنے آتے ہی پاکستانیوں نے قومی ہیرو کیلئے آواز اٹھانا شروع کیا ۔
آواز اٹھانے کیلئے پاکستانیوں نے اپنا قومی ہتھیار اٹھایا یعنی کہ میمز۔ دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان برپا ہو گیا۔
کسی نے لکھاکہ ارشد ندیم سارے انعامات بیچ کر بجلی کا بل ادا کرے گا تو کسی نے لکھا کہ ارشد جب ایف بی آر کی ٹیکسز ادا کر لیں گے تو ان کے پاس اپنا نیزہ ہی بچے کا جسے تھرو کر کے وہ اولمپکس جیت کر آئے ہیں۔
مزید پڑھیں:ارشد ندیم کی کامیابی کی مبارکباد نواز شریف کو مہنگی پڑ گئی
قومی ہیرو کیلئے عوام کی اس فکر نے انہیں ان کا حق واپس دلوادیا۔
ایف بی آر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبریں جس میں ارشد سے انعامی رقوم پر ٹیکس وصولی کی باتیں چل رہی ہیں، وہ خبر درست نہیں ہے۔
ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے کہ قومی ہیرو کے انعامات پر کسی قسم کا ٹیکس نہیں کٹے گا کیونکہ انکم ٹیکس قوانین میں ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے جس میں انعامی رقم پر ٹیکس وصولی کا کہا گیا ہو۔
انہوں نے ارشد ندیم کے ساتھ قومی ہیرو ہونے کی وجہ سے ہرقسم کے تعاون کا اعلان بھی کیا ہے۔
یوں پاکستانیوں کے بروقت آواز اٹھانے کی وجہ سے ارشد ندیم کو اپنا حق ملنے لگا ہے۔
پاکستانیوں کے ذمے مزید کام لگ گیا:
اب پاکستانیوں کو ایک اور محاذ بھی سنبھالنا چاہیے اور وہ یہ ہے کہ اس بات پر نظر رکھی جائے کہ جن انعامات کے اعلانات ہوئے، وہ ارشد ندیم تک پہنچ بھی پائیں۔
ایسا نہ ہو کہ بات صرف اعلانات تک محدود ہو جائے ، اور قومی ہیرو کو چونا لگا دیا جائے۔