ناصر مدنی نے اسلام نظریاتی کونسل سے عورت کی حکمرانی پر فتویٰ مانگ لیا

سوشل میڈیا پر اپنے مزاحیہ بیانات کی وجہ سے مشہور مذہبی سکالر ناصر مدنی نے اسلامی نظریاتی کونسل سے عورت کی حکمرانی پر بھی فتویٰ مانگ لیا۔ ناصر مدنی کے سوشل میڈیا پر موجود بیانات کی وجہ سے گمان کیا جاتا تھا کہ وہ ن لیگ کے حمایتی ہیں۔ تاہم اب ان کیا ایک کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے نہ صرف ن لیگ کے حمایتی نہ ہونے کا اعلان کیا، بلکہ انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل سے وی پی این کے بعد عورت کی حکمرانی پر فتویٰ مانگ لیا۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے وی پی این پر پابندی کے حکم کو تنقیدی انداز میں لیتے ہوئے ناصر مدنی کا کہنا تھا کہ وی پی این لگانا حرام ہے ، یہی اسلامی نظریاتی کونسل کا پیغام ہے،لیکن عورت کی حکمرانی جائز ہے۔
انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل سے سوال کیا کہ سود کے خلاف فتویٰ کیوں نہیں آیا، بناؤ سنگھار کر کے سوشل میڈیا پر نعتیں پڑھنے والی خواتین کے خلاف فتویٰ کیوں نہیں آیا۔ عورت کی حکمرانی پر فتویٰ کیوں نہیں آیا۔
مزید پڑھیں:دنیا کے 10 غیر محفوظ پاسورڈ کی فہرست جاری، کیا آپ کا پاسورڈ بھی؟
ان کا کہنا تھا کہ یہ کہتے تھے کہ ناصر مدنی بولے گا ہی نہیں کیونکہ یہ ن لیگ کا حمایتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں کسی کا حمایتی نہیں ہوں۔ میں رب کے قرآن کا نوکر ہوں ، مصطفیٰ کے فرمان کا نوکر ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اسلامی نظریاتی سمیت سب درباری ملاء سے کہتا ہوں کہ یہ چوکیداری کرنا چھوڑ دو۔ چوکیداری کرنا ہے تو رب کے قرآن کی کرو اور مصطفیٰ کے فرمان کے کرو۔
علامی ناصر کے بیان کو شیئر کرتے ہوئے صحافی صدیق جان نے لکھا کہ ،ناصر مدنی ن لیگ کی حمایت سے توبہ تائب لگتا ہے شریفوں کی حمایت کے بعد پروگرام کم ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل بھی ناصر مدنی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ مریم نواز کے بیرون ملک علاج کرانےپر تنقید کر رہے تھے۔