
پنجاب حکومت کی جانب سے خواتین کو تحفط فراہم کرنے کیلئے پنک بٹن منصوبہ دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے جس کے تحت اب خواتین تھانے گئے بغیر پولیس بلا پائیں گی۔ ہراسانی، ریپ، اور خواتین کے خلاف تشدد جیسے واقعات سے نمٹنے کیلئے حکومت پنجاب نے اس منصوبے کا آغاز کیا ہے۔
پنک بٹن کے ساتھ ساتھ ویمن سیفٹی ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے خواتین فوری طور پر اور باآسانی اپنی شکایات درج کراسکیں۔ اس کے علاوہ گزشتہ دنوں ہی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے میری آواز ، مریم نواز کے نام سے ورچوئل پولیس اسٹیشن کا افتتاح بھی کیا تھا۔
ان ورچوئل پولیس اسٹیشن میں خواتین کسی بھی ایمرجنسی کی سہولت میں مکمل رازداری کے ساتھ خواتین پولیس عملے کو اپنی شکایات درج کراسکیں گی۔ انچارچ ویمن ورچوئل پولیس اسٹیشن نے میڈیا کو بتایا کہ روایتی تھانے خواتین کیلئے موزوں نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں:وہ ملک جہاں بچے کی پیدائش پر دو کروڑ پاکستانی روپے ملتے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ روایتی تھانوں میں خواتین کو چکر پر چکر لگانے پڑتے تھے جبکہ مرد عملہ ہونے کی وجہ سے اکثر خواتین اپنے پر بیتنے والے واقعہ کی تفصیلات بتانے سے ہچکچا رہی ہوتی ہیں۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پنک بٹن جیسی سہولت متعارف کرائی جارہی ہے۔ اس سے قبل 2015 میں بھی اس وقت کے ڈی آئی جی آپریشنز نے یہ بٹن تعلیمی اداروں اور شہر کے مختلف مقامات پر تقریباً انہی مقاصد کے حصول کیلئے لگوائے تھے جن کیلئے آج انہیں استعمال میں لایا گیا ہے۔
تاہم 2020 تک شہریوں کی جانب سے اسکے غیر ضروری استعمال اور بے احتیاطی کے باعث تقریباً بٹن غیر فعال ہو گئے۔ بعدازاں اس بارے رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے یہ شاندار منصوبہ مکمل غیر فعال ہو گیا۔
تاہم اب لاہور میں 100 کے قریب بٹن دوبارہ فعال کردیئے گئے ہیں جنہیں استعمال کر کے خواتین بروقت پولیس کی خدمات حاصل کر سکتی ہیں وہ بھی تھانے جائے بغیر۔ صرف خواتین ہی نہیں، ایمرجنسی میں یہ بٹن مرد حضرات بھی دبا سکتےہیں اور اپنے شکایت درج کراسکتے ہیں۔
One Comment