پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما مراد سعید کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک ہنگامی آڈیو بیان جاری ہوا ہے جس میں انہوں نے عمران خان کی جیل میں ابتر حالت کو نارملائز کرنے اور احتجاجی تحریک سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی ہے۔
مراد سعید کا یہ آڈیو پیغام 16 منٹ سے زائد پر مشتمل ہے۔ اس پیغام کے اہم نقاط شیئر اظہر مشوانی نے شیئر کئے جو درج ذیل ہیں:
1۔مراد سعید نے مشورہ دیا کہ آپس میں اتفاق رکھیں. فیصلہ سڑکوں پہ ہوگا لیکن پلاننگ کرکے اور عمران خان سے مشاورت کرکے اعلان ہوگا. ٹوئٹر پہ اعلان کردینے سے ایسی تحاریک نہیں شروع ہوتی. بہت پلاننگ کرنی ہوتی ہے.
2۔ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ جو گراؤنڈ پہ ہیں، وہ اپنے آپ کو ضلعی سطح پہ منظم کریں. لوگوں کو قائل کریں، جو احتجاج میں آنا چاہتے ہیں ان کی لسٹیں بنائیں. اور احتجاج کے دن اپنے ساتھ لے کے آئیں.
3۔ ہر بریکنگ نیوز پہ خوش یا مایوس نا ہوا کریں۔ پیشنگوئیوں سے اجتناب کریں، یہ کسی کام نہیں آنی. پراپیگینڈہ عروج پہ ہے، معلومات محدود ہیں، میڈیا کنٹرولڈ ہے۔ اکلوتی رکاوٹ آپ ہیں. آنکھیں کان کھلے رکھیں. مقصد پہ فوکس کریں. یہ صرف عمران خان اور پاکستان کے لئے نہیں، بلکہ آپ کی زندگیاں بھی اسی پہ منحصر ہیں، یہ ذہن نشین کرلیں. ناکامی کی صورت میں انجام سب کا ایک ہی جیسا ہوگا، اور پہلے جانے والا شاید فائدے میں ہی رہے۔
4۔ ممبران اسمبلی، آپ انتہائی فسطائیت کا مقابلہ کرکے یہاں تک پہنچے ہیں۔ عمران خان پہ اتنا ظلم ہورہا ہے تو آپ کیسے آرام سے بیٹھ سکتے ہیں۔ اسمبلی میں “business as usual” کیسے چل سکتا ہے. یاد کریں 2013میں چند لوگ اسمبلی میں تھے تو عمران خان کیسے سب کو متحد اور motivate رکھتے تھے اور ہر ایشو پہ آواز اٹھاتے تھے.
5۔مراد سعید نے واضح کیا کہ ٹاک شوز کو آپ کی ضرورت ہے. اگر آپ ٹاک شوز میں جا کر عمران خان اور ظلم کے خلاف آواز نہیں اٹھا سکتے تو کیا فائدہ. وہاں آپ اپنی شکل دکھانے نہیں جاتے. عمران خان نے کہا تھا جب آپ ٹاک شو سے اٹھیں تو آپ یہ دیکھیں کے آپ نے اپنے نظریے کے لئے کتنا contribute کیا.
6۔ گراؤنڈ ورکر تو اب خود ہی آپس میں بات چیت کرکے احتجاج پہ پہنچ جاتے ہیں. آپ عام لوگوں کو موبلائز کریں, ان کو شعور دیں کے ان کے بنیادی حقوق کے ساتھ کیسا کھلواڑ ہورہا ہے، عوام کو احتجاج میں لائیں.
7۔ تحریک انصاف کی وکلاء تنظیمیں اپنے ساتھیوں کو جھنجھوڑیں. قوانین بوٹوں کی نوک پہ ہیں، آپ کا کولیگ لاپتہ ہے. نوجوان وکلاء اب خود لیڈر بن چکے ہیں. آپ خود کنونشنز کریں. آپ عدالتوں کے باہر احتجاج کریں، پریس کانفرنسز کریں. اس کے علاوہ کسی چیز پہ بات نا ہونے دیں.
8۔ قوم کیا کرسکتی ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ یہ آپ ہی تھے کے عمران خان کے جیل میں ہوتے ہوئے، انتخابی نشان چھن جانے کے باوجود آپ نے ڈھونڈ ڈھونڈ کے ووٹ ڈالے.جب فائنل کال دی جائے تو خود اپنے لئےاحتجاج میں شامل ہوں، سوشل میڈیا پہ آواز اٹھائیں، جس شعبے سے منسلک ہیں وہاں آواز اٹھائیں. لیڈ کون کرے گا؟
9۔ جب بھی احتجاج کی کال دی جائے تو ممبران اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈر اپنے اپنے علاقوں میں سب سے بڑا احتجاج کرکے دکھائیں. یہ نا پوچھیں کون لیڈ کرے گا، آپ خود لیڈ کریں اپنے علاقوں میں. اگر اسلام آباد کی کال آئے تو اپنے علاقوں سے بڑے قافلے لے کر پہنچیں، تاکہ بہت بڑا احتجاج ہوسکے۔ عمران خان نے ایک چین آف کمانڈ کی کمیٹی بنادی ہے جو جلد اناؤنس کردی جائے گی.
مزید پڑھیں:میں آخری نہیں جس کے سر کی قیمت لگی
10۔ عمران خان نے کہا تھا یہ نظریہ بہت بڑا ہے۔ جو غلط لوگ پارٹی میں آگئے ہیں وہ خود بخود فلٹر ہوتے جائیں گے، اور وہی ہوا. اور آپ نے دیکھا اب احتساب بھی ہوا، جنہوں نے ووٹ بیچا انہیں پارٹی سے نکالا گیا.
11۔ خان صاحب کی ہدایت کے مطابق، بنی گالہ سے زمان پارک، 9 مئی سے لے کر ڈی چوک کے احتجاج تک بہت سے نئے چہرے سامنے آئے جن میں بہت potential ہے، ان سب کا ڈیٹا میں مرتب کرچکا ہوں.
جن لوگوں پہ ظلم و جبر ہوا، ان سب کا ڈیٹا بھی مرتب کرچکا ہوں. سوشل میڈیا کے رضاکار اب گراؤنڈ پہ بھی سرگرم ہیں. انشا اللہ اب یونین کونسل سے لے کر مرکز تک آپ ان لوگوں کو ذمے داریاں سنبھالتے دیکھیں گے.
12۔ سب سے درخواست ہے کہ یہ دو مہینے اور خاص طور پہ نومبر کا مہینہ بہت اہم ہے. میرے پاس آپ لوگوں سے رابطہ کرنے کی سہولت نہیں ہوتی.آپ سب عہد کریں مقصد سے نظر نہیں ہٹنے دیں گے. اپنا نشانہ سیدھا رکھیں. عمران خان کی سزائیں معطل ہوچکی ہیں وہ صرف جنگل کے بادشاہ کی وجہ سے جیل میں ہے.
13۔ جو بھی ظلم و جبر ہورہا ہے وہ اسٹیبلشمنٹ اور ان کے آلۂ کار کررہے ہیں. لیکن ہم نے جنگ جاری رکھنی ہے۔
14۔ عمران خان کے حوالے سے جو خبریں آرہی ہیں آپ اپنی تمام توجہ عمران خان کی رہائی پہ رکھیں. تمام غیر ضروری باتوں سے گریز کریں.
اگر عمران خان کے اور ان کے نظریے کے جانشین ہیں تو تمام ٹوئیٹس اور گفتگو، ٹاک شوز، بیانات سب میں صرف عمران خان کی بات کریں.
15۔ فائنل کال کے لئے تیاری کریں.