
کیا آپ جانتے ہیں کہ حسنِ خاتمہ کیا ہے؟ حسنِ خاتمہ صرف اس بات تک محدود نہیں کہ آپ مسجد میں وفات پائیں، یا سجدے میں وفات پائیں، یا جمعہ کے دن وفات پائیں، یا قرآن پڑھتے ہوئے وفات پائیں، یا عمرہ یا حج کے دوران وفات پائیں! نہیں. رسول اللہ ﷺ نے بستر پر وفات پائی، اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی اسی طرح وفات پائی۔
حسنِ خاتمہ یہ ہے:
آپ اسلام پر وفات پائیں اور نفاق سے بری ہوں۔
آپ اس حال میں وفات پائیں کہ کسی انسان پر آپ کا کوئی ظلم یا حق نہ ہو۔
آپ اس حال میں وفات پائیں کہ آپ نے کسی انسان کو نقصان نہ پہنچایا ہو، دھوکہ نہ دیا ہو، یا کسی کا مال نہ کھایا ہو۔
آپ اس حال میں وفات پائیں کہ آپ اللہ عز و جل سے ملنے کی محبت رکھتے ہوں۔
آپ اس حال میں وفات پائیں کہ آپ کا جائے نماز اور قرآن سب سے پہلے آپ کی کمی محسوس کریں۔
مزید پڑھیں:واقعہ کربلا سے ہمارے سیکھنے کے اسباق
آپ وفات پائیں تو آپ کے جنازے کو کندھا دینے کو لوگ اعزاز سمجھیں۔ آپکے جنازے سے لیکر آپ کی تعزیت کرنے کو آنے تک ہر شخص کے منہ سے آپ کیلئے خیر کا جملہ نکلے۔
حسنِ خاتمہ صرف ان لوگوں کے نصیب میں آتی ہے جن کا باطن اچھا ہوتا ہے، کیونکہ موت کے لمحے کو کوئی بناوٹ نہیں ہو سکتی، اور اس وقت صرف دل اور روح کی اصل حقیقت ظاہر ہوتی ہے۔
اس کے ساتھ یہ دعا بھی کرتا رہنا چاہیے کہ اے اللہ، ہم تجھ سے دین میں اضافہ، عمر میں برکت، جسم میں صحت، رزق میں وسعت، موت سے پہلے توبہ، موت کے وقت شہادت، موت کے بعد مغفرت، حساب کے وقت عفو، عذاب سے امن، اور جنت میں حصہ مانگتے ہیں۔ اے اللہ، ہمیں اپنے کرم والے چہرے کے دیدار سے محروم نہ کرنا۔