متفرق

کوئٹہ ہوٹل کے بائیکاٹ کی مہم کیا ہے

اپنے منفرد ذائقے کی چائے، گرم گرما پراٹھے اور ذائقے سے بھرپور کھانوں کی وجہ سے مشہور کوئٹہ ہوٹل ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ہو یا شہر لاہور یا کسی بھی صوبے کا کوئی اور مصروف علاقہ، کوئٹہ ہوٹل آپ کو ہر جگہ وافر مقدار میں ملیں گے۔
عموما کوئٹہ ہوٹلز پر 24 گھنٹے کی سروس دی جاتی ہے۔ ان ہوٹل پر کام کرنے والے افراد سراسر مزدور ہیں جو اپنی محنت سے روزی روٹی کماتے ہیں۔ ان کا سیاسی و لسانی اختلافات سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے ۔اس کے باوجود ایسے افراد کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب صحافی نجم ولی خان نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ میں نے 2020 میں توہین آمیز خاکوں کے خلاف فرانس کی کمپنی ٹوٹل کا بائیکاٹ کیا۔ کبھی اس سے پٹرول نہیں ڈلوایا اور اسے پاکستان سے بھاگنا پڑا۔ آج میں بی ایل اے کی دہشت گردی پر نہ کسی کو گولی مار سکتا ہوں نہ شہروں سے نکال سکتا ہوں مگر میں بطور احتجاج ہر کوئٹہ ہوٹل کا بائیکاٹ کرتا ہوں۔

نجم ولی خان
ان کے اس ٹویٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ صحافی، قانون دان، اور عام عوام کی جانب سے کوئٹہ ہوٹل بارے ایسا منفی ٹرینڈ چلانے پر نجم ولی خان کو سخت رد عمل کا سامنا کرنا پڑا۔ ظاہر ہے جس منہ کو کوئٹہ ہوٹل کی چائے لگی ہو، وہ بھلا اس کی توہین کیسے برداشت کرسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستانی برانڈز نے کاروبار کا بڑا موقع گنوا دیا

لوگوں نے اس ٹرینڈ کے جواب میں کوئٹہ ہوٹلز سے چائے پی کر پوسٹ لگانا شروع کر دیں۔ اس حوالے سے ڈاکٹر شہباز گل نے بیان دیا کہ کچھ لوگوں کو کوئٹہ ہوٹل کا بائیکاٹ کرنے کی باتیں کرتے دیکھا۔ یہ بکواس ہے۔ ایسے اقدامات سے نفرت بڑھے گی کم نہیں ہو گی۔ پنجابیوں کے خون سے کھیلی گئی ہولی یقیناً دردناک افسوسناک ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں دکھ میں ہم بھول جائیں کہ عام بلوچی ہمارا بھائی ہے۔اتحاد کی فضا پیدا کریں۔
ان کے ٹویٹ کے جواب میں ملک پرویز اقبال ایڈوکیٹ کاکہنا تھا کہ ڈاکٹر شہباز گل صاحب ابھی پانچ منٹ پہلے میں نے کوئٹہ ہوٹل سے چائے منگوا کے پی ہے کون بائیکاٹ کی باتیں کر رہا ہے۔
صحافی احمد وڑائچ نے نجم ولی خان کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ کوئٹہ ہوٹل میں ہزاروں مزدور حق حلال کی کھاتے ہیں۔ نہ ان کو کسی حکومت نے ریلوے میں بھرتی کرنا ہے، نہ PTV کی لاکھوں کی نوکری ملنی ہے۔ حرام کھانے والے سانڈوں کو اگنور کریں، کوئٹہ ہوٹل جائیں، پراٹھے کے ساتھ گڑ والی چائے کا لطف لیں۔ اسلام آباد، پنڈی والوں کیلئے میری طرف سے آفر۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button