شمسی توانائی پرکتنا فکس ٹیکس لگے گا؟

شمسی توانائی پرکتنا فکس ٹیکس لگے گا؟

پاکستان میں سوشل میڈیا اور مین سٹریم میڈیا پر ایک خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہی ہے جس پر لوگ بہت غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس خبر میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ شمسی توانائی پر فی کلوواٹ 2 ہزار روپے کا فکسڈ ٹیکس لگانے کی تجویزدی گئی ہے۔
اس خبر کے مطابق 12 کلووٹ کا سولر سسٹم لگانے والوں پر 24 ہزار کا بھاری ٹٰکس لگے گا جس کی سمری پاور ڈویژن کی جانب سے وزیراعظم کو حتمی منظوری کیلئے بھیج دی گئی ہے۔ تاہم اب ان خبروں پر پاور ڈویژن کی وضاحت سامنے آگئی ہے۔
پاور ڈویژن کے اعلامیے کے مطابق یہ ایک افواہ ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں اور نہ ہی ایسی کوئی سمری ارسال کی گئی ہے۔ تاہم اعلامیے میں مستقبل میں اس کی طرف جانے کا اشارہ ضرور موجود ہے۔

مزید پڑھیں:سولر کوڑیوں کے بھاؤ کیوں بِک رہے ہیں؟

اعلامیے میں لکھا گیا کہ نیٹ میٹرنگ کے باعث موجودہ نظام نقصان کا شکار ہے۔ امیر طبقے کی جانب سے دھڑا دھڑ سولر لگوانے اور نیٹ میٹرنگ پر شفٹ ہونے کی وجہ سے حکومت جو سبسڈی انہیں دے رہی ہے وہ دراصل غریبوں کی جیب سےنکل رہی ہے۔
اگر ایسا چلتا رہا تو آنے والے دنوں میں اربوں کا یہ نقصان بجلی کے بلوں تلے دب غریبوں سے ہی وصول کیا جائے گا۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ نیٹ میٹرنگ کا یہ نظام بجلی کے متبادل سسٹم کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا لیکن اب شمسی توانائی کا رحجان اس قدر بڑھ چکا ہےکہ سسٹم سے لی جانے والی بجلی اور اسے واپس کی جانے والی بجلی کی قیمتوں کے درمیان توازن پیدا کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔
پاور ڈویژن نے مزید کہا ہے کہ سسٹم کا باریک بینی سے جائزہ لے کر تجاویز کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ تاہم ابھی سوشل میڈیا پر شمسی توانائی پر فکسڈ ٹیکس لگانے کی تجویز والی خبر افواہ ہے۔

4 تبصرے “شمسی توانائی پرکتنا فکس ٹیکس لگے گا؟

اپنا تبصرہ بھیجیں