پاکستاندنیا

ایران میں‌ایک بار پھر پاکستانیوں کا خون بہا دیا گیا

چند روز قبل ایران کے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور اسکے بعد پاکستان کے جوابی حملے نہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو کشیدہ کر دیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں دونوں برادر اسلامی ممالک نے بات چیت اور صبر و تحمل کے ذریعے معاملات آگے بڑھانے پر اتفاق کیا تھا ، تاہم اب پھر اس کوشش کو ایک اور دھچکا پہنچا ہے۔ ایران میں‌ایک بار پھر پاکستانیوں کا خون بہا دیا گیا.
گزشتہ روز بلوچستان کی سرحد سے جڑے ایرانی علاقے سراوان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 9 مزدوروں کو شہید کر دیا۔ صوبہ پنچاب سے تعلق رکھنے والے یہ مزدور موٹر گیراج پر کام کرتے تھے اور ایک ہی جگہ رہائش پذیر تھے۔
ہفتے کی صبح نامعلوم افراد اس کمرے میں گھس گئے اور انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا جس پر تمام نو افراد ہی موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ تمام افراد یومیہ اجرت پر مزدوری کرتے تھے۔واقعہ کی چند دردناک تصاویر بھی منظر عام پر آئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقتولین خون سے لت پت زمین پر پڑے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ کس بے درددی سے غٰریب پاکستانیوں کا خون بہا یا گیا.

مزید پڑھیں: اب تو استاد بھی پریس کانفرنس کرانے لگے ہیں

پاکستان سے سینکڑوں پاکستانی غیر قانونی طور پر ایران میں ملازمت کے حصول کیلئے بارڈر پار جاتےہیں۔ تاہم اب تک کی میڈیا رپورٹس سے واضح نہیں ہو سکا کہ یہ تمام افراد قانونی طور پر مقیم تھے یا غیر قانونی۔


نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے واقع پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ایران میں پاکستانیوں کے قتل پر افسوس ہوا ہے۔ متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتےہوئے وزیر خارجہ نے ایرانی حکومت سے کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حملے پاکستان اور ایران کے مشترکہ دشمن کی دونوں ممالک میں تعلقات خراب کرنے کی سازش ہے۔
دفتر خارجہ نے لواحقین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ سفارت خانہ جلد از جلد لاشوں کو پاکستان لانے کی کوشش کرے گا۔ دوسری جانب ایران نے 9 پاکستانی شہریوں کے قتل کی تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے باور کرایا ہے کہ ملک دشمنوں کو دونوں‌ممالک میں‌برادرانہ تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں‌دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button