اہم خبریںپاکستانسیاست

پیٹرن انچیف پی ٹی آئی عمران خان کو ایک بار پھر ملاقاتوں پر پابندی نظر آنے لگی

پارٹی رہنماؤں کو جیلوں سے نہ ڈرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرا اپنے پارٹی عہدیداران کو پیغام ہے کہ اگر میں جیل کاٹ سکتا ہوں تو آپ کو بھی کوئی ڈر نہیں ہونا چاہیئے۔

احتجاجی تحریک کو خود جیل سے لیڈ کرنے کا عزم، عمران خان کو ایک بار پھر اپنی فیملی اور وکلاء سے ملاقاتوں کی بندش نظر آنے لگی۔

ملاقاتوں پر پابندی کے ممکنہ فیصلے کے پیش نظر عمران خان نے جیل سے قوم کے نام احتجاجی تحریک سے متعلق اہم معلومات شیئر کر دیں۔

 

پیٹرن انچیف پی ٹی آئی عمران خان کا قوم کے نام اہم پیغام:

 

پیٹرن انچیف پی ٹی آئی عمران خان نے ملاقاتوں پر ممکنہ پاپندی کےپیش نظر ایک بیان میں کہا کہ "پاکستانی قوم کو میرا پیغام ہے کہ شاید یہ پھر سے میری ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دیں لیکن آپ نے یاد رکھنا ہے کہ ووٹ میرا نہیں آپ کا چوری ہوا ہے۔ آواز میری نہیں آپ کی دبائی جا رہی ہے، لہذا آپ کو خود پاکستان کی حقیقی آزادی کے لیے کھڑے ہونا ہوگا۔”

 

پیٹرن انچیف پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ میں بارہا یہ کہ چکا ہوں کہ آزادی کو پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ” بارہا کہہ چکا ہوں کہ “آزادی کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا۔ احتجاجی تحریک ملک گیر اور مسلسل ہو گی کیونکہ اسلام آباد میں سنائپرز تعینات ہوتے ہیں جو معصوم شہریوں اور پر امن احتجاجیوں پر سیدھے فائر کھول دیتے ہیں۔جو قتل عام تحریک انصاف کے ساتھ کیا گیا اور کسی جماعت کے ساتھ نہیں ہوا۔”

 

احتجاجی تحریک کے متعلق احکامات:

 

احتجاجی تحریک سے متعلق معلومات شیئر کرتے ہوئے پیٹرن انچیف پی ٹی آئی  عمران خان کا کہنا تھا کہ ”اس ملک میں جنگل کا قانون نافذ ہے۔ تحریک انصاف پر تمام قانونی اور آئینی راستے بند کر دیے گئے ہیں اس لیے میں اب خود بطور پارٹی سربراہ جیل سے احتجاجی تحریک کی سربراہی کروں گا- باہر میری نمائندگی عمر ایوب کریں گے-”

 

مزید پڑھیں: عمران خان نے اقرار الحسن کا بڑا مطالبہ پورا کردیا

بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ "سلمان اکرم راجہ ہدایات پر عملدرآمد کروائیں گے- تحریک کا لائحہ عمل چند روز میں قوم کے سامنے پیش کر دیا جائے گا۔ اس احتجاجی تحریک کے لیے اپنی اتحادی جماعتوں سمیت تحریک تحفظ آئین، جی ڈی اے اور ماہرنگ بلوچ کو بھی دعوت دیں گے۔ انشأللہ اس تحریک کو کوئی نہیں روک سکے گا۔”

 

پارٹی عہدیدران کو آگے آنے کی ہدایات:

 

پارٹی رہنماؤں کو جیلوں سے نہ ڈرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ "میرا اپنے پارٹی عہدیداران کو پیغام ہے کہ اگر میں جیل کاٹ سکتا ہوں تو آپ کو بھی کوئی ڈر نہیں ہونا چاہیئے۔”

عمران خان نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ "اب تک پارٹی سب کو بنی بنائی مل گئی تھی۔ اب مشکل وقت ہے اور سب کا امتحان ہے۔ مجھے بھی جیل میں ڈالنے کے بعد تین سال خاموش ہو جانے پر آرام سے بنی گالا بیٹھ جانے کا کہا گیا تھا جیسے نواز شریف کو دس سال تک چپ رہنا پڑا مگر میں بزدل نہیں ہوں اور یزیدیت پر کبھی خاموش نہیں رہ سکتا۔”

 

سمبڑیال ضمنی الیکشن پر رد عمل:

 

اڈیالہ جیل سے اپنے پیغام میں سمبڑیال ضمنی الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ “پاکستانی عوام نے سمبڑیال انتخابات میں ایک مرتبہ پھر ثابت کیا کہ ظلم کے ذریعے ان کا نظریہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ عوام کا فیصلہ وہی ہے جو 8 فروری کو انھوں نے سنایا تھا۔ ”

عمران خان کا کہنا تھا کہ "اس الیکشن میں بھی بے شرمی سے دھاندلی کر کے عوامی مینڈیٹ کو پیروں تلے روندا گیا۔ 8 فروری کی انتخابات کی چوری میں قاضی فائز عیسیٰ، سکندر سلطان راجہ اور جنگل کا بادشاہ پوری طرح شامل تھے۔ انھوں نے اس وقت تک انتخابات ملتوی کروائے جب تک تحریک انصاف کو اپنی دانست میں کرش نہیں کر دیا گیا لیکن 8 فروری کو عوام خاموش انقلاب لے آئی۔”

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button