صحتمتفرق

وہ پانچ نشانیاں جو گردے خراب ہونے پر سامنے آتی ہیں، لیکن ہم نظر انداز کرتے

بعض اوقات  ہم جس چیز کو تھکاؤٹ، عمر کے بڑھنے کی وجہ سے کمزوری وغیرہ سے تعبیر کر رہے ہوتے ہیں وہ دراصل گردے کی خرابی کی طرف اشارہ کرنے والے سگنلز ہوتے ہیں۔

ہماری ٹانگیں صرف جسم کا وزن برداشت کرنے کیلئے نہیں ہوتیں۔ بعض اوقات ہمارے جسم کا نچلا دھڑ ایسےسنگل بھیجتا ہے جو خطرناک بیماریوں کے شروع ہونے کی طرف اشارہ ہوتے ہیں۔

ایسا ہی ایک سنگل گردے کی خرابی کی صورت میں ہماری ٹانگوں اور  پاؤں کو جاتا ہے۔

اگر اس سگنل کو برقت شناخت کر لیا جائے اور اس پر ایکشن لے لیا جائے تو ہم بڑی بیماری سے بچ سکتے ہیں۔

ان سگنلز کی پہچان اس لئے بھی ضروری ہے کہ بعض اوقات  ہم جس چیز کو تھکاؤٹ، عمر کے بڑھنے کی وجہ سے کمزوری وغیرہ سے تعبیر کر رہے ہوتے ہیں وہ دراصل گردے کی خرابی کی طرف اشارہ کرنے والے سگنلز ہوتے ہیں۔

آئیے ہم پانچ ایسے سگنلز سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں جو گردی کی خرابی کی طرف اشارہ ہوتے ہیں۔

 

1۔ ٹخنوں کی سوزش، اس میں اضافہ اور کمی:

 

ٹخنوں کے گرد سوزش جو کبھی واضح ہو جائے اور کبھی غائب ہو جائے، گردے کی خرابی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

گردے کے اہم کاموں میں سے ایک کام جسم سے فالتو پانی اور اضافی نمکیات کو فلٹر کر کے باہر نکالنا ہے۔

اگر گردے کو اس کام کو کرنے میں مشکلات پیش آئیں اور یہ فاسد مادے صحیح طریقے سے ناں نکالے جا سکیں تو ٹخنوں یا پاؤں میں جمع ہو سکتے ہیں۔

ان مادوں کا تناسب بگڑنے سے ٹخنوں کے ارد گرد سوزش سی پیدا ہونے لگتی ہے ۔

اس سوزش کی کئی اور وجوہات جیسا کہ زیادہ دیر کھڑنے رہنا ، برداشت سے باہر گرمی  یا انفیکشن  بھی ہو سکتے ہیں۔

اگر ایسی کسی وجہ کہ نہ ہونے کے باوجود ٹخنوں میں سوزش نمودار ہو اور یہ معمول بن جائے تو آپ کو پہلی وارننگ مل چکی ہے۔

 

جلد پر خشکی یا الرجی نہ ہونےکے باوجود مسلسل خارش:

 

اگر ٹانگوں ، پاؤں یا جلد کے کسی اور حصے پر خشکی یا الرجی نہ ہونےکے باوجود مسلسل خارش جاری رہے تو یہ اس بات کی طرف اشارہ ہےکہ آپ کو اپنے گردے کے ڈاکٹر سے ملنا چاہیے۔

گردے کی خرابی کے ابتدائی مراحل میں یہ صحیح طریقے سے خون سے فاسد مادوں کو صاف نہیں کر پاتا۔

یہ فاسد  مادے خون کے راستے ہوتے جلد کے نیچے جمع ہو کر خارش کا باعث بنتے ہیں۔

اب بظاہر آپ کی جلد درست دکھائی دے رہی ہوتی تو آپ اسے کسی الرجی سے تعبیر کر کے چھوڑ دیتے ہیں۔

لیکن یہ گردے کی خرابی کا سنگل ہوتا ہے جو اگر معمول بن جائے تو اس کا مکمل علاج کرایا جائے۔

 

سوتے ہوئے پنڈلیوں میں اینٹھن (درد):

 

رات میں سوتے ہوئے یا کسی بھی وقت آرام کرتے ہوئے اچانک سے پٹھوں میں یا پیروں میں مروڑ یا درد اٹھنا شروع ہو جائے تویہ بھی کوئی اچھا شگون نہیں ہے۔

مسلز کو درست طریقے سے کام کرنے کیلئے چند منرلز جیسا کہ کیلشیم ، پوٹاشیم ، سوڈیم وغیرہ کی درست مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔

اگر گردہ صحیح طریقے سے اپنا کام نہیں کر رہا تو ان تمام منرلز کا تناسب بگڑ سکتا ہے جو کہ ٹانگوں، جسم کے مختلف پٹھوں وغیرہ میں اینٹھن پیدا کر سکتا ہے۔

یہ ایک واضح اشارہ ہوتا ہے کہ ہمیں اپنے گردے کی صحت کا خیال کرنا ہے۔

 

مزید پڑھیں: ایک چمچ کدو کے بیج استعمال کرنے کے 8 حیران کن طبی فوائد

 

پاؤں یا انگلیوں کے گرد جلد کی رنگت کا تبدیل ہونا:

 

گردے کی صحت اور خون کی گردش کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔اگر گردے میں کسی طرز کی خرابی ہے تو جسم کی کسی حصے کو خون کم بھی پہنچے گا۔

عموماً پاؤں زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور خون کی کم سپلائی کی وجہ سے پاؤں یا انگلیوں کے اردگرد سیاہ حلقے پڑنے لگ جاتے ہیں۔

اگرچہ اس پر ابھی مزید تحقیق جاری ہے لیکن طبی ماہرین ذاتی تجربے کی بنیاد پر سمجھتے ہیں کہ اس نشانی کو اگنور نہیں کرنا چاہیے ۔

 

پاؤں میں سوئیاں چبھنا یا زیادہ دیر سن رہنا:

 

اکثر بیٹھے بیٹھے اگر پاؤں میں سوئیاں چبھنے لگ جائیں یا پاؤں اچانک سے سن ہو جائیں اور یہ کافی دیر برقرار رہے تو یہ بھی گردے کی  بیماری کا سگنل ہو سکتا ہے۔

اگرچہ شوگر کی بیماری میں یہ علامت زیادہ دکھائی دیتی ہے لیکن یہ بھی گردے کی خرابی کی نشانی ہو سکتی ہے۔

ممکنہ طور پر شوگر کا اثر گردوں پر پڑنے سے گردے کی خرابی کا موجب بن سکتی ہے۔

اگر ان میں سے کوئی ایک یا ایک سے زائد علامات زیادہ عرصے تک جاری رہیں تو آپ کو گردے کے کسی اچھے معالج سے رابطہ کرنا ہوگا۔

یاد رہے کہ ابتدائی سٹیج پر اس بیماری کا پتا چلا لیا جائے تو گردے ناکارہ ہونے سے قبل اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button