شیر افضل خان مروت کا پی ٹی آئی کارکنان کے نام اہم پیغام
پاکستان تحریک انصاف سے نکالے جانے کے بعد شیر افضل خان مروت اکثر اپوزیشن رہنماؤں سےملاقات کرتے دکھائی دیتے ہیں اور شکوہ کئے جانے پر کہتے ہیں کہ وہ اب پی ٹی آئی میں نہیں تو ملاقاتیں کر سکتے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف سے نکالے جانے کے بعد شیر افضل خان مروت اکثر اپوزیشن رہنماؤں سےملاقات کرتے دکھائی دیتے ہیں اور شکوہ کئے جانے پر کہتے ہیں کہ وہ اب پی ٹی آئی میں نہیں تو ملاقاتیں کر سکتے ہیں۔
ان کے بارے یہ افواہیں بھی زیرگردش رہیں کہ وہ پی ٹی آئی میں بننے والے ایک فاروڈ بلاک کی قیادت یا اس کا حصہ ہوں گے۔ تاہم انہوں نے ان چہ مگوئیوں کو رد کر دیا۔
تحریک انصاف کے کارکنان جنہیں شیر افضل خان مروت آج سے کچھ عرصہ پہلے تک ہیرو لگتے تھے ، آج وہ انہیں ولن لگنے لگ گئے ہیں۔
تاہم شیر افضل مروت آج بھی کارکنان کو مخاطب کرتے رہتے ہیں اور اسی روش میں انہوں نے ایک بارپھر پی ٹی آئی کارکنان سے مخاطب ہوتے ہوئے انہیں شہباز گل اور عمران ریاض سے باز رہنے کا مشورہ بھی دے ڈالا۔
شیر افضل خان مروت کا پی ٹی آئی کارکنان کے نام پیغام:
اپنے ٹویٹ میں شیر افضل مروت نے لکھا کہ "پیارے پی ٹی آئی کارکنان، میں، شیر افضل مروت، آج ایک اہم حقیقت آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔ مئی 2023 کے بعد عمران خان کی گرفتاری نے ہم سب کو امتحان میں ڈال دیا۔ ہم نے قربانیاں دیں، سڑکوں پر نکلے، جیلیں بھریں۔ لیکن کچھ لوگ—خصوصاً شہباز گل اور عمران ریاض خان—نے اس جدوجہد کو کاروبار بنا دیا۔ یوٹیوب پر لاکھوں ڈالر کماتے ہیں، ہماری تحریک اور عمران خان کی قید کو بیچ کر۔ vidIQ کے مطابق، گل تقریباً $98,000 اور ریاض $168,000 ماہانہ کما رہے ہیں۔ یہ آمدنی ہماری سادگی، ہمارے جذبات، اور ان کے جھوٹے بیانیوں کا نتیجہ ہے۔”
مزید پڑھیں: کیا عمران خان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں قدر کھو رہے ہیں؟
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے پارٹی سیاست کے بجائے یوٹیوب کو چنا، اور عمران ریاض افواہوں اور زہرآلود بیانیے سے کارکنوں کے جذبات کو بھڑکاتا ہے۔ ان کی زبان، ان کا پروپیگنڈا بارہا عمران خان کی رہائی کے مواقع کو سبوتاژ کر چکا ہے۔ مزید یہ کہ، ان افراد نے میری ذات پر بھی جھوٹے الزامات لگا کر کردار کشی کی۔ لیکن میں نہ جھکوں گا، نہ خاموش رہوں گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ "میری اپیل ہے:ان جھوٹے یوٹیوبروں کا بائیکاٹ کریں۔ ان کی ویڈیوز نہ دیکھیں، ان کے بیانیے نہ پھیلائیں۔ اپنی توانائی صرف عمران خان اور پی ٹی آئی کے اصل مشن پر مرکوز رکھیں: ایک خودمختار، باوقار اور خوشحال پاکستان۔ یہ وقت ہے سچ اور جھوٹ کے درمیان فرق پہچاننے کا۔ ہمارا قائد قید میں ہے، لیکن اس کا نظریہ ہمارے دلوں میں زندہ ہے—اور اسی نظریے کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔”