
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں حماد اظہر کی جانب سے ایکس اکاؤنٹ پر ایک تحریر شیئر کی گئی ہے جسے انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کی سادہ سی خواہشات سے تعبیر کیا ہے۔ اپنی تحریر میںحماد اظہر نے لکھا کہ :
اسٹیبلشمنٹ کی کتنی سادہ خواہشات ہیں؛
– 17 نشستیں جیتنے والے کو 2/3 اکثریت دے دو۔
-کوئی جج قانون اور آئین کے مطابق فیصلہ نا دے۔
– اسٹیبلشمنٹ ملک کی سیاست، معیشت اور خارجہ پالیسی کو تعین کرے لیکن کوئی اس پر تنقید کرنے کی گستاخی نا کرے کیونکہ ادارے کا وقار مجروح ہو جاتا ہے۔
– کروڑوں عوام کی رائے ردی میں، صرف اسٹیبلشمنٹ کے دو یا تین لوگوں کی رائے مقدس۔
– اسٹیبلشمنٹ کو اپنے ناقدین کے بیڈ روم میں کیمرے نسب کرنے کے لئے رسائی ہو اور ان کے گھر والوں کو اغوا کر کے تشدد کا اختیار ہو۔
– تمام اراکین اسمبلی اپنے ووٹر کو نہیں بلکہ مقدرہ کو جوابدہ ہوں۔
– اسٹیبلشمنٹ کو ہر دو تین سال بعد کسی سیاسی رہنما کو غدار قرار دینے کا اختیار رکھے اور کرپٹ سیاستدانوں کو صدر پاکستان کے عہدے پر مسلط کرنے کا۔
– تمام میڈیا اور صحافی یا تو ٹاؤٹ بن جائیں یا ملک سے دربدر ہو جائیں۔
مزید پڑھیں:عمران خان کیلئے منیب فاروق اور مجیب الرحمان شامی آپس میں کیوں لڑے
انہوں نے مزید لکھا کہ بس اتنی سی تو خواہشات ہیں اسٹیبلشمنٹ کی اور اگر انہیں مان لیا جائے تو ملک میں استحکام بھی آ جائے گا اور دودھ اور شہد کی نہریں بہنے لگیں گی۔
یاد رہے کہ حماد اظہر 9 مئی کے بعد سے روپوش ہیں۔ وہ کچھ عرصے کیلئے منظر عام پر آئے تاہم ان کیلئے حالات سازگار محسوس نہ ہوئے اور یوں وہ ایک بار پھر مفرور ہو گئے ہیں۔
وہ پی ٹی آئی کے ان سینئر رہنماؤں میں سے تھے جنہیں فروری 2024 کے الیکشن میں حصہ نہ لینے دیا گیا اور ناں بعد ازاں ضمنی انتخابات میں۔ انکی جگہ ان کے والد میاں اظہر نے انتخاب لڑا اور بھاری اکثریت سے جیتنے کے بعد پہلے سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کو اپنا حلف نامہ جمع کراچکےہیں۔