اہم خبریں

پاکستانی ایئر لائنز کی برطانیہ ڈائریکٹ فلائٹ کے معاملے پر بڑی پیشرفت

پاکستانی ایئر لائنز پر 4 سال بعد پابندی اٹھائے جانے کے بعد سے یورپ کیلئے فلائٹس کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان سے پیرس تک کی فلائٹ گزشتہ دنوں اس وقت بہت بڑی خبر بن گئی تھی جب پی آئی اے کے سوشل میڈیا سے پیرس فلائٹس کے دوبارہ شروع ہونے پر ایک متنازع پوسٹر شیئر کیا گیا تھا جس پر بعد میں معافی بھی مانگی گئی تھی۔
تاہم پاکستانی ایئر لائنز سے سب سے زیادہ کی جانے والی مانگ برطانیہ ڈائریکٹ فلائٹ کی ہے جس پر یورپ پر پابندی ہٹائے جانے کے بعد بھی اجازت نہیں ملی ۔ لیکن اب معاملے پر بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔

پاکستانی ایئر لائنز کی برطانیہ فلائٹس کے معاملے پر بڑی پیشرفت:

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کے ڈیپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹ اور سول ایوی ایشن نے پاکستان کی ایوی ایشن سیفٹی کے جائزے کا آغاز کر دیا ہے ۔ اس حوالے سے ایک 4 رکنی وفد رواں ہفتے کے آغاز پر اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے کراچی ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جہاں پر پاکستانی ایوی ایشن کے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔

مزید پڑھیں:‌پی آئی اے کا گرافک ڈیزائنر یورپ کی فلائٹس پھر بند کرائے گا

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان ایوی ایشن کا یہ آڈٹ ممکنہ طور پر برطانیہ ڈائریکٹ فلائٹ کے معاملے پر ایک مثبت پیشرفت ہوسکتی ہے۔اس آڈٹ میں کامیابی پر پاکستان کی برطانیہ کیلئے ڈائریکٹ فلائٹس کے آغاز میں بہت حد تک مدد ملے گی۔

سابق وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے بیان پر بھی کارروائی کا آغاز:

اس سے قبل 2020 میں پاکستانی ایئرلائنز کے یورپ آپریشن پر اس وقت پابندی لگائی گئی تھی جب اس وقت کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پارلیمنٹ کے فلور پر انکشاف کیا تھا کہ پاکستان کے بیشتر پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔
اس غیر ذمہ درانہ بیان کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا تھا بلکہ بیرون ملک پاکستانیوں کو بھی اپنے ملک تک ڈائریکٹ فلائٹس میں بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑ گیا جب یورپ میں پاکستانی ایئر لائنز پر پابندی عائد کر دی گئی۔
صحافی احمد وڑائچ کا کہنا ہےکہ استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما غلام سرور خان کے پی آئی اے پائلٹس سے متعلق 2020 میں دیئے بیان کی انکوائری ہو گی۔ وفاقی کابینہ نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button