اہم خبریںپاکستانسیاست

ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیشی: عمران خان ڈھائی گھنٹے کیا کرتے رہے؟

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان آج ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ڈھائی گھنٹے ویڈیولنک کے ذریعے سپریم کورٹ کی کارروائی کا حصہ رہے۔ اس دوران عمران خان کو ایک بار بھی بولنے کا موقع نہ مل سکا۔ تاہم کورٹ رپورٹرز نے ان کو بریک بینی سے نوٹس کرنے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کہنا تھا کہ آخر میں تو عمران خان تنگ آ گئے تھے کہ بس کر دو مجھے بھی بات کرنے دو۔ خان صاحب کا بات کرنے کا دل کر رہا تھا لیکن انہیں موقع نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کو لائیو دکھانے کیلئے عدالت جائیں گے۔
آج سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کے دوران عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے تو توقع کی جارہی تھی کہ انہیں لائیو دکھایا جائے گا۔
اس سے قبل چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ عوامی نوعیت کے کئی کیسز کی لائیو سٹریمنگ کر رہے تھے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے اس پر چند روز باقاعدہ کمپین بھی کی گئی کہ عمران خان کو لائیودکھایا جائے گا۔
تاہم آج صبح سپریم کورٹ اور دیگر ذرائع سے آنے والی خبروں سے بتایا گیا کہ اب اس مقدمے کی لائیو سٹریمنگ نہیں ہوگی۔ تاہم عدالتی سماعت کے دوران عمران خان کی ایک تصاویر اچانک وائرل ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ عمران خان کی تصویر وائرل ہونے پر تحقیقات کا آغاز بھی کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن کے وہ رہنما جو عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے

عمران خان نے فیروزی رنگ کی شرٹ اور کالے رنگ کا ٹراؤزر پہن رکھا تھا جبکہ بظاہر حلیے سے وہ صحت مند بھی نظر آئے۔ صحافی زبیر علی خان کے مطابق چیف جسٹس نے عمران خان کو ریسپونڈینٹ نمبر 1 کہہ کر پکارا۔ سماعت کے دوران دو بار ایسے مواقع آئے جب چیف جسٹس نے انہیں ریسپونڈینٹ 1 کہہ کر پکارا اور دونوں بار ہی عمران خان کھل کر مسکرائے۔


زبیر علی خان کے مطابق ایک موقع پر جسٹس اطہر من اللہ نے سوال کیا کہ یہ قانون کرپشن کے خاتمے سے متعلق ہے اور کیا پارلیمنٹ، عدلیہ اور میڈیا اتنے آزاد ہیں جو اس قسم کی قانون سازی کریں؟
اس ریمارکس پر عمران خان خوب ہنسے اور اتنا ہنسے کے ان کی آنکھوں سے پانی نکل آیا۔
سماعت کے اختتام پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جب تمام وکلا سے ان کی دستیابی سے متعلق پوچھ رہے تھے اس وقت اطہر من اللہ نے کہا کہ ریسپونڈینٹ نمبر 1 تو کہیں جاہی نہیں سکتے۔
سابق وزیراعظم عمران خان اور بینچ میں شامل تمام ارکان اس پر ہنسنے لگے۔
سماعت کے دوران عمران خان پولیس اہلکاروں کے ساتھ گفتگو کرتے بھی نظر آئے اور کچھ ہدایات دیتے بھی نظر آئے۔ تاہم انہیں دوران سماعت بولنے کا موقع نہ مل سکا۔ کیس کی اگلی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button