اسلاممذہب

یکم رمضان المبارک کی ممکنہ تاریخ سامنے‌آگئی

چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت کوئٹہ میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں شعبان کے چاند کی رویت سے متعلق فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ زونل کمیٹیوں کے اجلاس بھی منعقد ہوئے۔
بعدازاں اعلان کرتے ہوئے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا کہنا تھا کہ ملک کے بیشتر مقامات پر مطلع صاف جبکہ کہیں پر ابر آلود تھا۔ تھر سے چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہوئیں اور یوں یکم شعبان المعظم 31 جنوری بروز جمعہ کو ہوگی۔
مولانا عبدالخبیر آزاد کا مزید کہنا تھا کہ شب برات 13 فروری بروز جمعرات ہو گی۔
اعلان کے اختتام پر چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے فلسطینی بھائیوں کیلئے خصوصی دعا کے ساتھ ملکی سلامتی اور باران رحمت کیلئے بھی خصوصی دعا کرائی۔

مزید پڑھیں:کسی بچے کا ایمان کیسے خراب ہوتا ہے؟

رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کی ممکنہ تاریخ:

شعبان کا چاند نظر آنے کے بعد رمضان المبارک کی رویت سے متعلق بھی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں جس سے رمضان المبارک کی ممکنہ تاریخ سامنے آگئی ہے۔
اگر شعبان المعظم کا مہینہ 29 روز کا ہوا تو یکم رمضان المبارک رواں سال یکم مارچ کو ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر ماہ شعبان 30 دن کا ہوتا ہے تو ملک میں پہلا روزہ دو مارچ کو ہوگا۔اسی تناسب سے عید الفطر بھی 30 یا 31 مارچ کو ہوگی۔

رمضان اب تیرہ سال سردیوں میں:‌

دوسری جانب 2007 میں گرمیوں میں شروع ہونے والا رمضان اب تقریباً 17 سال بعد سردیوں میں شمار ہوگا۔ آئندہ تیرہ سال رمضان سردیوں میں گزارا جائے گا اور 2037 کے بعد واپس گرمیوں میں چلا جائے گا۔ 2031 اور 2032 کا رمضان المبارک سردیوں کا سب سے چھوٹا ترین رمضان ہوگا۔جس میں سحری سے افطار تک ساڑھے دس گھنٹے کا وقت ہوگا۔
2030 وہ واحد سال ہوگا جس میں رمضان کا مبارک مہینہ دو مرتبہ آئے گا اور اس سال مسلمان 38 روزے رکھنے کی سعادت حاصل کریں گے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button