پاکستانسیاست

پارٹی رہنماؤں کی تنقید کا جواب؟ عمران خان کی سلمان اکرم راجہ کو ہدایات

سلمان اکرم راجہ کو آجکل اپنی ہی پارٹی سے تنقید کا سامنا ہے جس میں تنقید کرنے والے ان کے ساتھ ذاتی نوعیت تک آ گئے ہیں

پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ ان دنوں اپنی ہی پارٹی کے کئی رہنماؤں کی تنقید کا ہدف ہیں۔ تنقید کرنے والے ن توپوں کا رخ سلمان اکرم راجہ کی ذاتی زندگی پر بھی کر دیا ہے جس کا اظہار سلمان اکرم راجہ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ سے بھی کیا۔

: سلمان اکرم راجہ کے ٹویٹ

سلمان اکرم راجہ نے ٹویٹ میں لکھا کہ میری زندگی ایک کھلی کتاب ہے جس پر مجھے اطمینان ہے۔ فواد چودھری نے میری مرحوم والدہ کی تضحیک کی۔ مجھے جواب میں کسی کی تضحیک نہیں کرنی۔ ٹی وی پر کاشف عباسی نے کہا کہ شیر افضل مذاکرات کو پارٹی کی کمزوری بیان کر رہا ہے۔ میں نے کہا یہ اسکا استحقاق نہیں۔ اسنے ٹی وی پر مجھے گالیاں دی۔
سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف آج پاکستان کی تاریخ کے مضبوط ترین جمہوری لمحے کو تھامے کھڑی ہے۔ مذہبی اور لسانی منافرت کی آگ کا جواب تحریک انصاف کی انسان دوست ملک گیر سیاست ہے۔ یہ وڈیروں کی سیاست نہیں۔ عوام کی آواز کو فسطائیت کا سامنا ہے۔ ہمیں ذاتیات سے آٹھ کر ہر نادار و مظلوم کی آواز بننا ہے۔

 

   مزید پڑھیں: فواد چوہدری کا پی ٹی آئی سے پتا صاف

:  عمران خان کی ہدایات

پی ٹی آئی اسلام آباد کے ریجنل صدر عامر مغل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے علیمہ خان کے ذریعے سلمان اکرم راجہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اپنے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیں۔
عامر مغل کا کہنا تھا کہ یہ نرم الفاظ میں بتا رہاہوں اصل الفاظ پیغام بہت سخت ہے۔ دراصل یہ عمران خان کا سلمان اکرم راجہ پر بطور جنرل سیکرٹری اور بطور وکیل مکمل اعتماد کااظہار ہے۔ پارٹی مفاد بھی یہی ہےکہ عمران خان کے معتمد شخص پر اعتماد کیا جائے ۔
عامر مغل کا مزید کہنا تھا کہ جوبھی سلمان اکرم راجہ سمیت کسی بھی ایسے شخص کےخلاف بات کرے جس کو عمران خان کا اعتماد حاصل ہے دراصل وہ کسی “اور” کےایجنڈےپرکام کررہاہے۔ لہذا نشانہ سیدھا رکھیں اور ایسے لوگوں کواگنورکریں جوعمران خان کی حمائت یافتہ ٹیم پر انگلیاں اٹھاتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما اظہر مشوانی بھی سلمان راجہ کی حمایت میں سامنے آگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی تنظیم ڈسپلن کے بغیر نہیں چل سکتی۔ بطور سیکرٹری جنرل عمر ایوب صاحب نے ڈسپلن کے معاملے میں غیرضروری نرمی دکھائی جس سے کئی لوگ آپے سے باہر ہو گئے اور پارٹی کا ڈسپلن ختم ہو گیا۔
اظہر مشوانی نے سلمان راجہ کو مشورہ دیا آپ بغیر پریشر لیے عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں اپنا کام جاری رکھیں – تمام ورکرز عمران خان کے فیصلوں کے پیچھے ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button