
پاکستان رینجرز (پنجاب) کی ٹیمیں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) ریجن میں بجلی چوری کے خلاف بڑی کارروائیوں اور بڑے نادہندگان سے واجبات کی وصولی کے لیے تعینات کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق رینجرز کی ٹیمیں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے اہلکاروں کے ساتھ چھاپے مارنے میں لیسکو حکام کی مدد کریں گی۔
رینجرز کی تعیناتی کی منظوری:
پاور ڈویژن کی جانب سے درخواست اور وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد رینجرز اور ایف آئی اے لیسکو ٹیموں کی مدد کر رہے ہیں ۔علاوہ ازیں گزشتہ روز رینجرز نے چھاؤنی کے علاقے میں فلیگ مارچ کیا۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ لیسکو نے رینجرز کی مدد لینے کا فیصلہ اس وقت کیا جب متاثرہ علاقوں میں بجلی چوروں نے اپنی کارروائیوں کے بعد مختلف واقعات میں لیسکو ٹیموں پر حملہ کیا۔
لیسکو کے شورش زدہ/زیادہ خطرہ والے علاقوں میں ضلع قصور کے مختلف علاقے، لاہور شہر میں لیسکو کے باغبانپورہ اور شالامار ڈویژن میں آنے والے علاقے، شیخوپورہ ضلع میں کوٹ عبدالمالک، فیروز والا اور مریدکے ڈویژن شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:سانحہ ڈی چوک کی 100 لاشیں کہاں؟ شوکت بسرا کا حلفیہ بیان
بجلی چوری سے زیادہ متاثرہ علاقے:
ضلع قصور مبینہ طور پر 2023 میں پنجاب کے تمام اضلاع میں بجلی چوری کے حوالے سے پہلے نمبر پر تھا، جس میں کل 26 سب سے زیادہ خسارے میں جانے والے گرڈ سٹیشنوں میں سے 10 ہیں، جس سے خزانے کو سالانہ 17 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
سب سے زیادہ خسارے میں جانے والے گرڈ سٹیشنوں میں کھڈیاں، قصور، پتوکی، بھائی پھیرو، نیو قصور، کنگن پور، الہ آباد، چونیاں اور لالیاں شامل ہیں۔
دیگر 18 زیادہ نقصان والے گرڈ اسٹیشنوں میں شاہدرہ (نیا)، شامکے، رستم، حویلی، باٹا پور، نیو غازی، چوہنگ، مومن پورہ، رائے ونڈ، شرق پور، دیپالپور، کاہنہ، دنوالی، سبزہ زار، جوہر ٹاؤن، بند روڈ، شاہدرہ اسکارپ، اور کوٹ رادھا کشن۔
مزید برآں، لیسکو کے تمام سروس ایریاز میں کل 103 ہائی لاس فیڈرز ہیں جو لاہور، قصور، اوکاڑہ، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب میں پڑتے ہیں۔ ان میں سے 77 فیڈرز صرف قصور میں ہیں جو بجلی چوری میں ضلع کو 2023 کی فہرست میں سرفہرست رکھتے ہیں۔