نئی نسل

والد نے 3 سالہ بیٹی کو حیرت انگیز سزا سنادی

بچپن کی عمر انسان کے ذہن پہ گہرے نقش چھوڑتی ہے ، اس لئے بچوں کی پرورش میں احتیاط سے کام لینا پڑتا ہے۔

بچپن کی عمر انسان کے ذہن پہ گہرے نقش چھوڑتی ہے ، اس لئے بچوں کی پرورش میں احتیاط سے کام لینا پڑتا ہے۔

آج سے کچھ عرصہ قبل تک بچوں کی تربیت کا موضوع بہت قلیل ہی زیر بحث آتا تھا۔ لیکن اب نفسیات کے شعبے میں تحقیق اور علم میں اضافے کی وجہ سے بچوں کی سزا پر مبنی تربیت کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔

تاہم والدین کا صبر جب جواب دے جائے تو وہ  اکثر بچوں کو سبق سکھانے کیلئے ایسے حربے ضرور آزماتے ہیں جس میں سزا شامل ہوتی ہے۔

 

شہری کی 3 سال بیٹی کو حیرت انگیز سزا:

چین میں بچوں کو سزائیں دینے کے انوکھے طریقے کبھی کبھی حیرت کا باعث بنتے ہیں۔

ایسا ہی ایک انوکھا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک باپ نے اپنی تین سالہ بیٹی کو آنسوؤں سے پیالہ بھرنے کی عجیب و غریب سزا دی جس نے نہ صرف بیٹی کو حیران کر دیا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی لوگوں کی توجہ حاصل کر لی۔

مقامی میڈیا کے مطابق، یہ واقعہ چین کے گوانگشی ژوانگ نامی علاقے میں پیش آیا۔ جب رات کے کھانے کے وقت، باپ نے بیٹی کو کھانے کے لیے بلایا ۔

لیکن بچی نے بات نہ سنی اور وہ ٹی وی دیکھنے میں مگن رہی اور باپ کی بات نظر انداز کر دی۔

والد کے غصے کا پارہ چڑھ گیا اور اس نے غصے میں آکر ٹی وی بند کر دیا۔نتیجتاً، بچی رونے لگی۔لیکن والد نے بچی کو چپ کرانے کے بجائے اس کے ہاتھ میں ایک خالی پیالہ لا کر دے دیا۔

اس کے بعد والد نے بیٹی سے کہا کہ  جب وہ اپنے آنسوؤں سے پیالہ بھر لے گی تو دوبارہ ٹی وی دیکھ سکے گی۔

ویڈیو میں دیکھا گیا کہ بچی نے پیالا اپنے چہرے کے قریب تھاما اور آنسو جمع کرنے کی کوشش کی۔مگر دس سیکنڈ کے بعد، اس نے اپنے والد کو بتایا کہ اس کے ہاتھ تھک گئے ہیں اور وہ مزید پیالا نہیں پکڑ سکتی۔

بیٹی کی اس تکلیف دہ حالت پر والد کا دل پگھل گیا اور مسکراتے ہوئے اس نے پیالا اپنی بیٹی سے واپس لے لیا۔ والدہ کا کہنا ہے کہ اس لمحے ان کی بیٹی کے چہرے پر جو مسکراہٹ تھی، وہ ان کے لیے خوشی کا باعث بنی۔

مزید پڑھیں:سال 2023 بچوں کیلئے خوفناک کیوں تھا؟

 

یہ واقعہ پورے سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گیا اور لوگوں نے اس پر مختلف تبصرے بھی کیے۔ کچھ لوگوں کے مطابق والد کے اس اقدام کو سخت قرار دیا جبکہ کچھ نے اسے ایک انوکھا طریقہ سمجھا۔

واضح رہے کہ چین میں یہ پہلا واقع نہیں ہے جب والدین نے اپنے بچوں کو عجیب و غریب سزائیں دی ہوں۔ اس سے قبل ایک والد نے اپنے بچوں کو ہوم ورک مکمل نہ کرنے پر پوری رات ٹی وی دیکھنے کی سزا دی تھی۔

 

تربیت کریں، لیکن احتیاط کا دامن نہ چھوڑیں:

یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ والدین اپنے بچوں کی تربیت کے لیے مختلف انوکھے طریقے اپناتے ہیں، لیکن انہیں سوچنا چاہیے کہ ان کے اقدامات سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت متاثر نہ ہو۔

ہر بچے کی تربیت میں محبت اور شفقت کا عنصر ہونا بہت ضروری ہے تاکہ وہ بہتر انسان بن سکیں۔

شاید آپ کسی ماہر نفسیات کے سامنے بچے کی ضد کا معاملہ رکھیں تو وہ آپکو اس کا بہتر متبادل بتا سکے۔

اسی طرح ہر بچے کی فطرت مختلف ہوتی ہے، اس لئے والدین کو چاہیے کہ سب کو ایک ہی کسوٹی پر پرکھنے کی بجائے ہر بچے کی ضرورت کو الگ سے سمجھنے کی کوشش کریں۔

جب والدین ہر بچے کو الگ سے اہمیت دیں گے تو ان میں اعتماد پیدا ہو گا اور وہ اپنی طاقت ضد اور رونے دھونے جیسے سرگرمیوں میں ضائع کرنے کی بجائے بہتر سرگرمیوں کا حصہ بن سکیں گے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button