پاکستان میں ٹیکس نادہندگان کی موبائل سمز اور بجلی گیس کے کنکشن منقطع کرنے کی گھڑی آ پہنچی ہے جس کے مطابق آئندہ ہفتے سے باقاعدہ کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کے مطابق پہلے مرحلے میں ایسے پانچ لاکھ افراد کی سمز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جنہوں نے ٹیکس نیٹ میں ہونے کے باوجود اب تک ریٹرن جمع نہیں کرائے۔
2022 کے ایک قانون کے تحت اب ایف بی آر کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ ٹیکس نادہندگان کی سم بند کرنے کیلئے پی ٹی اے کے ساتھ مل کر کارروائی کر سکتا ہے جبکہ ٹیکس چرانے والوں کے بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کیئے جانے کا اختیار بھی ایف بی آر کے پاس ہے۔
پاکستان میں یہ پہلی بار ہونے جا رہا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر ڈیٹا جمع کرنے کے بعد کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ ایسے افراد کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 18 لاکھ ہے جنہوں نے ٹیکس نیٹ میں ہونے کے باوجود بھی ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرائے۔ گزشتہ سال نومبر میں حتمی نوٹس کے باوجود ریٹرن جمع نہ کرانے والے افراد اب اس قانون کا شکار ہوں گے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میںپبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرنے والے کیلئے خوشخبری
ایف بی آر کے مطابق ٹیکس نادہندگان میں زیادہ تر چھوٹے اور درمیانے درجے کے تاجر شامل ہیں۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ کیونکہ ان ٹیکس نادہندگان میں زیادہ تر افراد کرایہ کی دکانوں کو استعمال کر رہے ہیں جن کے حقیقی مالک کوئی اور ہیں، اس لئے کارروائی کرتے وقت اس چیز کا خیال رکھا جائے گا۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس قانون کے آرٹیکل 114 کے تحت تمام افراد کو نوٹسز کے ذریعے آگاہ کردیا گیا ہے کہ ریٹرن فائل نہ کرنے کی پاداش میںٹیکس نادہندگان کی موبائل سمز اور بجلی گیس کی سہولت منقطع کر دی جائے گی۔
3 تبصرے “ٹیکس نادہندگان کی موبائل سمز اور بجلی گیس کنکشن کب سے منقطع ہونگے؟”