پاکستان کی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2026 میں شرکت کیوں خطرےمیں ہے؟

فلاں ٹیم فلاں سے ہارے اور پاکستانی ٹیم فلاں میچ لازمی جیتے تو اگلے راؤنڈ میں رسائی ممکن ہوگی۔ یہ جملے پاکستانی شائقین کیلئے کچھ نئے نہیں ہیں۔ ہر ایونٹ میں پاکستانی ٹیم ایسے سرپرائز دیتی رہتی، لیکن ہر بار بھی ایسا ممکن نہیں ہوتا۔
یوں ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2024 میں قومی ٹیم نومولود امریکی ٹیم سے ہاری تو اسی دن سے اس کا ورلڈکپ کا سفر ختم ہوتا دکھائی دیا۔ انڈیا سے جیتا ہوا میچ ہارا تو بات وہیں آ کھڑی ہوئی کہ اب امریکہ کی ٹیم اپنے دونوں میچ ہارے اور پاکستان دونوں جیتے تب اگلے راؤنڈ رسائی ممکن ہوگی۔
اور پھر وہی ہوا جس کا ڈر تھا، ادھر آئرلینڈ اور امریکہ کا میچ بارش کے باعث منسوخ ہوا اور ادھر پاکستانی ٹیم کا ورلڈکپ کا سفر تمام ہوا اور اگر مگر ختم ہوگئی۔
لیکن کھیل ابھی یہیں ختم نہیں ہوا کہ ہم ہار گئے اور سامان باندھا اور گھر آگئے اور پھر اگلے ایونٹ میں شرکت کو پہنچ گئے۔ اب کی بار ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2026 میں شرکت کی شرائط سخت ہوگئی ہیں۔
ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2026 میں چند ٹیمیں تو باآسانی رسائی پا جائیں گی ، تاہم باقی ٹیموں کو کوالیفائر راؤنڈ میں مقابلہ کر کے آگے آنا ہوگا۔اگر رواں ایڈیشن کے فائنل تک پاکستانی کرکٹ ٹیم کی آئی سی سی رینکنگ ٹاپ 12 میں رہتی ہے تو اس کی اگلے ایڈیشن میں شرکت بلا مشروط ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں: عماد وسیم نے ٹیم کو جان بوجھ کر ہروایا؟ بڑی سازش پکڑی گئی
لیکن ایونٹ میں اگر پاکستانی ٹیم کی رینکنگ 12 سے نیچے گر جاتی تو پھر پاکستانی ٹیم کو کوالیفائر راؤنڈ میں مقابلہ کر کے جیت کر آگے آنا ہوگا۔ اس وقت قومی ٹیم 7ویں نمبر پر موجود ہے جبکہ انڈیا کی ٹیم پہلے نمبر پر ہے۔
اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ پاکستانی ٹیم کیلئے کتنے حزیمت کی بات ہوگی کہ دنیائے کرکٹ کو ٹی ٹونٹی میں کئی بڑے نام دینے والی ٹیم کو نومولوڈ ٹیموں سے کوالیفائر راؤنڈ جیتنا ہوگا اور پھر ورلڈکپ میں جگہ ملے گی۔
ورلڈکپ میں براہ راست شرکت کا آسان راستہ یہ بھی تھا کہ مذکورہ ملک کو ایونٹ کی میزبانی مل جاتی۔ لیکن ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2026 میں میزبانی سری لنکا اور انڈین کرکٹ ٹیم کے سپرد ہوگی یوں پاکستانی ٹیم ایونٹ نہ ہونے کے باوجود بھی شائقین کی دعاؤں کی منتظر رہے گی۔ رہی بات کارکردگی کی تو اس کیلئے کھیل کو سیاست سے الگ کرنا ہوگی ورنہ سرجری ممکن نہیں۔